شاعری

میرا درد اور بڑھا گئی میرے عقل و ہوش پہ چھا گئی

میرا درد اور بڑھا گئی میرے عقل و ہوش پہ چھا گئی مجھے باؤلا سا بنا گئی تری یاد جب کبھی آ گئی یہ جو میرے دل کے قریب ہے وہ حبیب ہے کہ رقیب ہے یہ زمانے بھر سے عجیب ہے مرے ذہن میں جو سما گئی نہ وہ جذب عشق دروں رہا نہ وہ عقل ساز جنوں رہا نہ وہ بے خودی کا فسوں رہا یہ خودی کی بات جو آ ...

مزید پڑھیے

نہ یوں بار بار دیکھو مرا دل پگھل گیا تو

نہ یوں بار بار دیکھو مرا دل پگھل گیا تو میں کہاں تلک سنبھالوں یہ اگر مچل گیا تو ہے یہ مشورہ تمہارا کہ میں دل پہ جبر کر لوں کیا یہ تم بھی سہہ سکو گے میں اگر بدل گیا تو یا تو دوش مجھ کو مت دو یا نقاب خود الٹ دو تپش نظر سے میری جو نقاب جل گیا تو کہو کب تلک کہو گے بے زباں نہیں ہوں میں ...

مزید پڑھیے

ایک کنکر گرا فکر کی جھیل میں اور فن کے ابھرنے لگے دائرے

ایک کنکر گرا فکر کی جھیل میں اور فن کے ابھرنے لگے دائرے وجد میں آ گئے آگہی کے کنول پھر مچلنے تھرکنے لگے دائرے دل کی گہرائیوں سے تلاطم اٹھا لمحہ لمحہ یہ پیہم امڑتا چلا پھر نہ وجدان پر اپنے قابو رہا زمزموں کے ابلنے لگے دائرے زمزمے تھے کہ تھا یہ سحر سامری نغمگی تھی کہ تھی کرشن کی ...

مزید پڑھیے

آئینوں سے دھول مٹانے آتے ہیں

آئینوں سے دھول مٹانے آتے ہیں کچھ موسم تو آگ لگانے آتے ہیں نیند تو گویا ان آنکھوں کی دشمن ہے مجھ کو پھر بھی خواب سہانے آتے ہیں ان آنکھوں میں رنگ تمہارے کھلتے ہیں یہ موسم کب پھول کھلانے آتے ہیں رونا ہنسنا ہنسنا رونا عادت ہے ہم کو بھی کچھ درد چھپانے آتے ہیں شبنم شبنم خواب اترتے ...

مزید پڑھیے

عکس حیران ہے آئنہ کون ہے

عکس حیران ہے آئنہ کون ہے وہ ہے خوشبو تو پھر پھول سا کون ہے دل سے نکلے ہو پلکوں پہ دم لو ذرا ہو مسافر تمہیں روکتا کون ہے اک سمندر نے خود کو جزیرہ کیا کیا ہوا کیوں ہوا پوچھتا کون ہے غیر آباد ہے وہ گلی وہ مکاں اس دریچے سے پھر جھانکتا کون ہے زندگی حادثے کے سوا کچھ نہیں حادثے پر مگر ...

مزید پڑھیے

لہر اس آنکھ میں لہرائی جو بے زاری کی

لہر اس آنکھ میں لہرائی جو بے زاری کی ہم نے ہنستے ہوئے پھر کوچ کی تیاری کی مجھ کو جس رات سمندر نے اتارا خود میں میں نے اس رات بھی ساحل کی طرف داری کی ہم نے گریہ کو بھی آداب کے اندر رکھا اپنے اعصاب پہ وحشت نہ کبھی طاری کی نقش پا ڈھونڈھتا پھرتا ہے سحر کا وہ بھی جس پہ اک رات بھی گزری ...

مزید پڑھیے

سرخ مکاں ڈھلتا جاتا ہے اک برفیلی مٹی میں

سرخ مکاں ڈھلتا جاتا ہے اک برفیلی مٹی میں اور مکیں بھی دیکھ رہے ہیں یہ تبدیلی مٹی میں ان گلیوں کے رمز و کنایہ یوں وحشت آثار ہوئے میں تو دل ہی چھوڑ کے بھاگا اس لچکیلی مٹی میں خمیازہ ہے بام و در پر جانے کن برساتوں کا نم دیدہ پل گھوم رہے ہیں ہر سو سیلی مٹی میں اک صحرا میں رونے والے ...

مزید پڑھیے

ہمیں تو کل کسی اگلے نگر پہنچنا ہے

ہمیں تو کل کسی اگلے نگر پہنچنا ہے متاع خواب تجھے اب کدھر پہنچنا ہے کراہتا ہے سر راہ درد سے کوئی مگر مجھے بھی تو جلدی سے گھر پہنچنا ہے ہمارا کیا ہے کدھر جائیں اور کب جائیں نکل پڑو کہ تمہیں وقت پر پہنچنا ہے کبھی تو پائے گی انجام کشمکش دل کی کہیں تو معرکۂ خیر و شر پہنچنا ہے ہواؤ ...

مزید پڑھیے

نے جام رہا نہ تو مے خانہ نہ ہی شور کہیں پیمانوں کا

نے جام رہا نہ تو مے خانہ نہ ہی شور کہیں پیمانوں کا ساقی کا کہیں پر نام رہا اور نام کہیں مستانوں کا اے شمع اسے کیا سمجھیں ہم ہنستی بھی ہے تو روتی بھی ہے تو ہے باعث غم یا وجہ خوشی جل مر مٹنا پروانوں کا ہمدرد جنہیں دل سمجھا تھا مت پوچھئے ان سے کیا پایا دکھ درد کا مسکن دل ہے بنا مخزن ...

مزید پڑھیے

خلا میں گھور رہا ہے عجیب آدمی ہے

خلا میں گھور رہا ہے عجیب آدمی ہے عجب طلب میں پڑا ہے عجیب آدمی ہے یہاں تو بولے بنا بات ہی نہیں بنتی سکوت بیچ رہا ہے عجیب آدمی ہے میں اس کو چھوڑ رہا ہوں عجیب آدمی ہوں وہ میرا سایہ بنا ہے عجیب آدمی ہے ابھی یہیں تھا ابھی دیکھ تو کہیں بھی نہیں یہ آدمی کہ ہوا ہے عجیب آدمی ہے میں جس کا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1016 سے 4657