بے ایمان خانہ؟

سالکؔ صاحب روزمانہ’’زمیندار ‘‘ میں فکاہیہ کالم ’’افکار و حوادث ‘‘ لکھا کرتے تھے ۔ ایک زمانے میں وہ ایک بار دہلی آئے تو خواجہ حسن نظامی سے ملنے کے لیے بستی نظام الدین گے ۔ خواجہ صاحب بڑے تپاک سے پیش آئے اور درگاہ دکھانے کے لیے ان کو ساتھ لے کے چلے ۔ ایک معمولی سے مکان کی طرف اشارہ کرکے فرمایا ’’یہ ایمان خانہ‘‘ ہے ۔ سالک ؔ صاحب نے کہا’’اس پر کیا موقوف ہے ،اس نواح کے تو سبھی مکان ایمان خانے ہیں اور ہم جہاں سے اٹھ کر آئے ہیں کیا وہ ’’بے ایمان خانہ ہے ‘‘۔ خواجہ صاحب اس نکتہ سنجی پر خوب ہنسے اور فرمایا: ’’آپ افکار لکھتے ہی نہیں بولتے بھی ہیں ۔‘‘