ادبی لطائف

ساقی کی گاڑی کا پہیا

زہرہ نگاہ کے ہاں دعوت ختم ہوئی تو زہرہ نگاہ نے ساقی فاروقی سے درخواست کی کہ احمد فراز صاحب کو ان کی رہائش گاہ تک پہنچادیں ۔ ساقی نے جواب دیا: ’’میں انہیں اپنی گاڑی میں نہیں بٹھا سکتا ۔ کیونکہ جوں ہی کوئی خراب شاعر میری گاڑی میں بیٹھتا ہے، گاڑی کا ایک پہیہ ہلنے لگتا ہے ۔‘‘ اس پر ...

مزید پڑھیے

فیض ، عالیہ امام اور جام پر جام

عالیہ امام صاحبہ کے ہاں فیض صاحب کی دعوت تھی ۔ مہدی صاحب ساقی گری کے فرائض سر انجام دے رہے تھے ۔ شعرو شاعری کا دور چل رہا تھا ۔ عالیہ امام کے بہنوئی نے باہر گھر والوں پر برسنا شروع کردیا ۔ ’’عالیہ کا گھر اس قابل نہیں کہ کوئی شریف آدمی اس کے گھر میں رہ سکے‘ سید زادی کہلاتی ہیں اور ...

مزید پڑھیے

گھوڑا ، گھاس اور مفت کا مشاعرہ

گھوڑا ، گھاس اور مفت کا مشاعرہ احسان دانش سے کسی مشاعرہ کے ممتظ نے التجا کی کہ ہم ایک مشاعرہ کررہے ہیں ، اس میں شامل ہوکر ممنون فرمائیے ۔ احسان نے پوچھا۔ ’’معاوضہ کتنا ملے گا ؟‘‘ منتظم نے نہایت انکساری سے جواب دیا ۔ ’’آپ اس مشاعرہ میں معاوضہ کے بغیر شمولیت فرماکر کمترین کو ...

مزید پڑھیے

مزدور شاعر کا معاوضہ

راولپنڈی کے ایک مشاعرے کے لیے لاہور سے کچھ شعراء کو مدعو کرنے کے لیے منتظمین حضرات احسان دانش سے ملے۔ انہوں نے سوال کیا’’آپ کتنے پیسے دے سکیں گے ؟‘‘ گلزار نے کہا۔’’آپ کو تین سو روپے دیئے جاسکیں گے ۔ یہ زیادہ سے زیادہ معاوضہ ہے ۔اس رقم کو قبول فرماتے ہوئے خان بہادر حفیظ ...

مزید پڑھیے

احسان دانش کا تعارف

ڈاکٹر تاثیر اور احسان دانش ریل میں اکٹھے سفر کررہے تھے ۔ ایک اسٹیشن پر تاثیر کے ایک دوست اسی ڈبے میں داخل ہوئے ۔ تاثیرنے ان سے احسان دانش کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ آپ ہیں اردو کے مشہور شاعر، مصور فطرت، شاعر مزدور حضرت احسان دانش کاندھلوی ، اس دوست نے پوچھا۔’’وہی جو مزدوروں کے ...

مزید پڑھیے

مجاز ،سوڈا اور شراب

مجاز ایک شام دیوان سنگھ مفتون سے ملنے کے لیے گےو تو انہوں نے فوراً ملازم سے چار درجن سوڈے کی بوتلیں لانے کے لئے کہا۔ ملازم چار درجن سوڈے کی بوتلیں لے آیا تو مجازنے پوچھا: ’’بھئی ہم تو صرف دو آدمی ہیں ، پھر اتنا سوڈا کس لیے ؟ ‘‘ اس پر مفتونؔ نے جواب دیا : ’’دیکھتے جاؤ۔‘‘ اور ...

مزید پڑھیے

سور کا شکار

دہلی کا واقعہ ہے ۔ ایک روز سرشام ایک ریاست کے وزیر اعظم جوشؔ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ دیوان سنگھ مفتون آگئے ۔ انہیں دیکھتے ہی وزیر اعظم صاحب کا رنگ فق ہوگیا اور جب گلاس بھر کر جوش صاحب نے ان کے سامنے رکھا تو انہوں نے دیوان سنگھ کی جانب اشارہ کیا کہ ان کے سامنے نہیں پیوں گا۔ دیوان ...

مزید پڑھیے

ایک صراحی ، چھ گلاس اور مولانا صاحب

سردار دیوان سنگھ مفتونؔ ایڈیٹر’’ریاست‘‘ کو کسی ریاست کے مہاراجہ نے صراحی اورچھ گلاس کا وہسکی سیٹ تحفے میں بھجوایا۔ اس پر جو نقاشی کی گئی تھی وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی ۔ مفتون صاحب نے ایک دن تھری اسٹار برانڈی کی بوتل منگائی ، اس صراحی میں ڈال کر ابھی آدھا پیگ ہی انڈیلا تھا ...

مزید پڑھیے

آپ شعر کہتے نہیں ، شعر جنتے ہیں

بشیرؔ رامپوری حضرت داغؔ دہلوی سے ملاقات کے لیے پہنچے تو وہ اپنے ماتحت سے گفتگو بھی کررہے تھے اور اپنے ایک شاگرد کو اپنی نئی غزل کے اشعار بھی لکھوا رہے تھے ۔ بشیر ؔ صاحب نے سخن گوئی کے اس طریقہ پر تعجب کا اظہار کیا تو داغؔ صاحب نے پوچھا ’’خاں صاحب آپ شعر کس طرح کہتے ہیں ؟ بشیرؔ ...

مزید پڑھیے

طوائف کی شعر پر اصلاح

مرزا داغؔ کے شاگرد احسن مارہروی اپنی غزل پر اصلاح کے لیے ان کے پاس حاضر ہوئے ۔ اس وقت مرزا صاحب کے پاس دو تین دوستوں کے علاوہ ان کی ملازمہ صاحب جان بھی موجود تھی۔ جب احسنؔ نے شعر پڑھا۔ کسی دن جا پڑے تھے بیخودی میں ان کے سینے پر بس اتنی سی خطا پر ہاتھ کچلے میرے پتھر سے اس پر صاحب جان ...

مزید پڑھیے
صفحہ 21 سے 29