ایک صراحی ، چھ گلاس اور مولانا صاحب

سردار دیوان سنگھ مفتونؔ ایڈیٹر’’ریاست‘‘ کو کسی ریاست کے مہاراجہ نے صراحی اورچھ گلاس کا وہسکی سیٹ تحفے میں بھجوایا۔ اس پر جو نقاشی کی گئی تھی وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی ۔ مفتون صاحب نے ایک دن تھری اسٹار برانڈی کی بوتل منگائی ، اس صراحی میں ڈال کر ابھی آدھا پیگ ہی انڈیلا تھا کہ بابا ئے اردو مولانا عبدالحق کے بھائی شیخ ضیاء الحق تشریف لے آئے ۔سردار صاحب نے فورادوسرا گلاس منگایا اور مولانا کو پیگ بناکر پیش کیا ۔ مولانا کے دوسرے پیگ کے ساتھ سردار صاحب نے بھی چھوٹے پیگ سے ساتھ دیا ۔ مولانا نے پانچ بڑے پیگ پینے کے بعد صراحی ‘ جس میں ابھی نصف بوتل برانڈی موجود تھی ، اٹھائی اور اپنے تھیلے میں ڈال کر کرسی سے اٹھے اور فرمانے لگے ’’اچھا سردار صاحب ! آداب ! اجازت دیجئے۔‘‘ مفتون نے پوچھا ’’ مولانا یہ صراحی تھیلے میں کیوں رکھ لی ہے ؟‘‘
مولانا نے بڑی معصومیت سے جواب دیا’’ سردار جی یہ صراحی آپ کے پاس تو رہے گی نہیں۔ کوئی نہ کوئی اسے لے جایے گا اور جب کسی کو لے ہی جانا ہے تو پھر میں ہی کیوں نہ لے جاؤں۔ ‘‘
مفتون نے ایک زور دار قہقہہ لگایا اور کہا ’’ٹھہریے ، چھ گلاس بھی ساتھ لیتے جائیے۔‘‘