سور کا شکار

دہلی کا واقعہ ہے ۔ ایک روز سرشام ایک ریاست کے وزیر اعظم جوشؔ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ دیوان سنگھ مفتون آگئے ۔ انہیں دیکھتے ہی وزیر اعظم صاحب کا رنگ فق ہوگیا اور جب گلاس بھر کر جوش صاحب نے ان کے سامنے رکھا تو انہوں نے دیوان سنگھ کی جانب اشارہ کیا کہ ان کے سامنے نہیں پیوں گا۔ دیوان سنگھ نے ان کو اشارہ کرتے دیکھ کر جوشؔ صاحب سے کہا۔
’’جوشؔ صاحب پرائم منسٹر صاحب سے کہہ دیجئے ، وہ شوق سے پئیں ، میں ان کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں لکھوں گا ۔ یہ والئ ملک نہیں ہیں۔ میں تو فقط والیان ملک پر حملہ آور ہوتا ہوں۔ یعنی میں انسان کا نہیں سور کا شکار کھیلتا ہوں۔‘‘