ادبی لطائف

داڑھی اور شاہنامۂ اسلام

حفیظ جالندھری پہلی بار حج کرنے کے بعد واپس آئے تو ان کے چہرے پر ریش دراز کا اضافہ ہوچکا تھا۔ کسی مشاعرہ میں ان کا یہ حلیہ دیکھ کر سوہن لال کپور تھلوی نے داڑھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا : ’’کیوں خان صاحب !یہ شاہنامۂ اسلام کا تازہ ایڈیشن ہے ؟‘‘

مزید پڑھیے

ایک انکم ٹکس کمشنر کا غزلیں سنانا

کرشن موہن جن دنوں کمشنر آف انکم ٹکس تھے تو ان کے اعزاز میں ایک دعوت ہوئی، اس میں گوپال متل بھی مدعو تھے۔ کرشن موہن نے غزلیں سنانا شروع کیں، تو مسلسل سناتے ہی رہے ۔ اچانک انہوں نے پانی مانگا تو گوپال متل نے میزبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’اسے پانی نہ دینا ورنہ یہ تازہ دم ہوکر ...

مزید پڑھیے

شاعر یا درزی

گوپال متل سے کسی نے دریافت کیا: ’’کیوں صاحب! آپ نے اپنی فلاں نظم کانگریسیوں کے لئے لکھی تھی یا کمیونسٹوں کے لئے ؟‘‘ متل نے جواباً کہا: ’’صاحب! میں تو درزی ہوں۔ میرا کام ٹوپیاں سیناہے ۔ جس کے سر پر جو پوری آجائے’پہن لے۔‘‘

مزید پڑھیے

قوم کا زوال اور متل کی خفگی

خلیق انجم اور ایم.اسلم ایک دو دوستوں کے ساتھ گوپال متل سے ملنے گئے تھے ۔ گوپال متل سیخ پا ہورہے تھے اورمسلمانوں کو گالیاں نکال رہے تھے ۔ جب خلیق انجم نے پوچھا میاں ایسی کیا بات ہوگئی کہ ہماری پوری قوم کو بے پر کی سنارہے ہو؟اس پرگوپال متل نے فرمایا کہ : ’’مسلمانوں کی عقل پر پردہ ...

مزید پڑھیے

اہل فن کا زوال

شعر خوانی سے قبل شعراء حضرات کرسیوں پر بیٹھے تھے ۔ مشاعرہ شروع ہونے سے پہلے یہ فیصلہ ہوا کہ فرشی نشست ہو۔ چنانچہ گوپی ناتھ امن نے شعراء کو کرسیوں پر سے فرش پر بلاتے ہوئے کہا: ’’حضرات! اب اہل فن کا زوال ہورہا ہے ۔‘‘

مزید پڑھیے

زبان درازی

زبان درازی گوپی ناتھ امن جن دنوں زندگی اور موت کی کشمکش میں بستر پر دراز تھے ڈاکٹر انہیں دیکھنے آیا تو اس نے امن صاحب سے کہا: ’’ذرا زبان نکالئے ‘‘: امن صاحب نے مسکراکر کہا،’’جناب زبان درازی اچھی نہیں ہوتی۔‘‘

مزید پڑھیے

پیغمبری کا ثبوت

ایک مرتبہ فرقت کاکوروی مرحوم نے پروفیسر ظہیر احمد صدیقی سے پوچھا کہ رسول اللہؐ کی پیغمبری کا سب سے بڑا ثبوت کیا ہے ؟ ظہیر احمد صدیقی نے سیرت پاک کے واقعات کا حوالہ دیا۔ بعض معجزات کی طرف اشارہ کیا ۔ فرقت صاحب کہنے لگے کہ یہ سب اثبات رسالت کا ثبوت ہیں مگر سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ان ...

مزید پڑھیے

مولانا زبیر قریشی کے بچے

یوں تو غصہ مولانا زبیر قریشی کی ناک پر دھرا رہتا تھا ۔ پورا گھر ان کی آواز سے کانپتا تھا لیکن اولاد کے معاملے میں مولانا خاصے فراخ دل واقع ہوئے تھے ۔ فرقت کاکوروی ایک مرتبہ گھر سے مچھلی والان کی طرف جانے کے لئے نکلے تو جامع مسجد تک انہیں بارہ بچوں نے سلام کیا ۔ انہوں نے جاننے کے ...

مزید پڑھیے

پنشن یافتہ معشوق

فراق صاحب اور ساحر ہوشیارپوری ایک ساتھ امرتسر کے ایک ہوٹل میں پہنچے۔ ساحرنے ہوٹل کا رجسٹر بھرنا شروع کیا۔ فراق صاحب پاس کی ایک کرسی پر بیٹھ گئے ۔ ساحرصاحب پیشہ کے خانہ پر پہنچے تو فراق صاحب کی طرف مڑکر بولے: ’’کیوں صاحب، میں اپنا پیشہ کیا لکھ دوں؟‘‘ ’’معشوق لکھ دو۔‘‘ فراق ...

مزید پڑھیے

ماضی پرست کی حماقت

ایک ماضی پرست ادیب کسی جگہ فخریہ انداز میں بیان کررہے تھے : ’’پچھلے دنوں اپنے مکان کی تعمیر کے لئے مجھے اپنے گاؤں جانا پڑا۔ جب زمین کھدوائی گئی تو بجلی کی تاریں دستیاب ہوئیں اور بجلی کی وہ تاریں اندازاً دو تین ہزار سال پرانی تھیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دو تین ہزار سال پہلے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 18 سے 29