قوم کا زوال اور متل کی خفگی
خلیق انجم اور ایم.اسلم ایک دو دوستوں کے ساتھ گوپال متل سے ملنے گئے تھے ۔ گوپال متل سیخ پا ہورہے تھے اورمسلمانوں کو گالیاں نکال رہے تھے ۔ جب خلیق انجم نے پوچھا میاں ایسی کیا بات ہوگئی کہ ہماری پوری قوم کو بے پر کی سنارہے ہو؟اس پرگوپال متل نے فرمایا کہ :
’’مسلمانوں کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے ۔ جس قوم کو کل اقبال پیغام دیا کرتا تھا ، آج وہ قوم جگن ناتھ آزاد کا پیغام برداشت کررہی ہے ۔‘‘
(جگن ناتھ آزاد ان دنوں پاکستان سے لوٹے تھے اور ان کی نظم’’بھارت کے مسلمان‘‘کا ان دنوں کافی چرچہ ہورہا تھا۔)