کھجور اور انسانی فطرت کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

کھجور اور انسان کا بہت گہرا تعلق ہےبلکہ ایک لحاظ سے روحانی تعلق ہے۔اسلام میں کھجور کے استعمال کی ہدایت کی گئی ہے۔رمضان المبارک میں کھجور سے روزہ افطار کیا جاتا ہے۔اس سے کمزوری رفع ہوجاتی ہےاور پیٹ میں درد نہیں ہوتا۔پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں۔

رات کو پانی میں چند دانے کھجور کے بھگودیں ،صبح چھان کر ایک چمچ شہد  ڈال کر پی لیں۔دل کے سکون کے لیے ایک چمچ شہد لیں اور ساتھ دو کھجوریں کھا لیں ۔ایک خاص قلبی عافیت کا احساس ہو گا۔ناشتے یا سحری میں دلیا ،کھجور اور شہد کھانے سے آپ سارا دن توانا اور چاق وچوبندمحسوس کریں گے۔کھجور میں پوٹاشیم کی وافر مقدار ہوتی ہےجوکہ کمزوری نہیں ہونے دیتی اور خون کی نالیوں میں رکاوٹیں دور ہوکر خون زیادہ بہتر طریقے سے گردش کرتا ہے۔کھجور ایک بہترین میوہ بھی ہےاور غذا بھی۔قرآن کریم میں متعدد مقامات پر اس کا ذکر موجود ہے۔سورۃالرحمن میں اس طرح ذکر فرمایا گیا۔

’’اس میں میوےہیں اور غلاف والی کھجوریں‘‘۔

کھجور کی بہت سی اقسام ہیں۔ان میں سے ایک قسم عجوہ ہےجو درمیانے سائز کی ہوتی ہےاور اس کا رنگ سیاہی مائل ہوتا ہے۔نبی کریم ﷺنے ہرکھجور کوپسند فرمایالیکن عجوہ کی خاص طور پر افادیت بیان فرمائی اور اس کو بہت سے امراض کا علاج بتایا۔عجوہ کے بارے میں آپ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

’’عجوہ جنت کا پھل ہے اس میں شفاءدینے کی تاثیر ہے۔‘‘

سیدنا عبداللہ بن جعفر ؓفرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا کہ آپ تازہ کھجوریں اور ککڑی ایک ساتھ تناول فرمارہے تھے۔کھجور اور ککڑی کا استعمال صرف ایک اتفاق نہ تھابلکہ نبی کریم ﷺ نے اس عمل سےکھجور کی گرم تاثیر اور ککڑی کی سرد تاثیر کو ختم کرنے کا طریقہ سکھایا۔

رسول اللہﷺچند تازہ کھجوروں سے روزہ افطار کرتے۔اگر تازہ کھجوریں نہ ہوتیں تو چھوہاروں سے افطار فرماتے۔اگرچھوہارےبھی میسر نہ ہوتے تو چند گھونٹ پانی پی کر افطار کرلیتے۔تازہ کھجور،چھوہارے یا پانی سے نبی کریم ﷺ کے روزہ افطار کرنے میں بہت لطیف حکمت مضمر ہے۔اس لیے روزے کی وجہ سے معدہ غذا سے خالی ہو جاتا ہے۔اب جگر کے پاس ایسی کوئی چیز نہیں رہ جاتی جس کو وہ جذب کرکے اعضاءاور قویٰ کو تقویت بہم پہنچائے۔شیریں چیز جگر کو بھی پسند ہے۔اس لیے جگر کی طرف بہت جلد مائل ہو جاتی ہےاور اگر تازہ کھجور ہو تو جگر اسے زیادہ بڑھ کر قبول کرتا ہے۔اگر کھجور نہ ہوتو چھوہارہ اپنی مٹھاس اور غذائیت کے لحاظ سے بہتر ہے۔اگر یہ بھی نہ ہوتو پانی ہی کے چند گھونٹ معدے اور روزے کی گرمی کو بجھادیتے ہیں۔

حضرت سعد ؓبن ابی وقاص کے دل میں اچانک تکلیف ہوگئی نبی کریم ﷺکو علم ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’انہیں عجوہ کھجورگٹھلی سمیت کوٹ کر کھلادو،یہ ٹھیک ہوجائیں گے۔انہیں عجوہ کھجور کوٹ کر کھلائی گئی اور وہ  صحتیاب ہوگئے۔رسول اللہﷺ نے کچی کھجور کو چھوہارے کے ساتھ کھانے کا حکم فرمایاہے۔

غذائیت کے لحاظ سے کھجور ایک بہترین مقوی غذا ہے۔کھجور کو خون پیدا کرنے کا خزانہ کہا گیاہے۔جن افراد میں آئیوڈین کی کمی ہوتی ہے انہیں خاص طور پر کھجور استعمال کرنی چاہیے۔کھجور کمزور جسم کو فربہ بناتی ہے۔ایسے افراد کے لیے یہ بہتر ہوگا کہ وہ پانچ عدد کھجوریں رات کو نیم گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح دودھ کو جوش دے کر یہ کھجوریں کھا لیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔

کھجور ولادت کے عمل میں بھی مددگار ہوتی ہے۔بچے کی پیدائش میں اگر دشواری ہورہی ہوتو کھجور کے سات دانے گرم دودھ کے ساتھ کھلائے جائیں اس طرح سہولت کے ساتھ بچے کی ولادت ہوجاتی ہے۔دل کے فعل میں کیلشیم کا بڑا دخل ہے۔اگر روزانہ پانچ ساتھ دانے کھجور کے کھائے جائیں تو یہ دل کی حرکات کو منظم کرتے ہیں۔دماغی کام کرنے والوں کے لیے بھی کھجور ایک بے نظیر تحفہ ہے۔

حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ صبح نہار منہ سات دانے عجوہ کھجور کے کھانے سے کسی زہر یا جادو کا اثر نہیں ہوتا۔اگر دل بڑھ گیا ہو تو کھجور گٹھلی سمیت پیس کر کھالیا کریں حالانکہ جدید میڈیکل سائنس کے مطابق دل اگر ایک بار بڑھ جائے تو اسے واپس اپنے سائز میں لانےکا کوئی طریقہ علاج نہیں۔کھجور دل کو طاقت اور سکون دیتی ہےاور دورانِ خون کو نارمل حالت میں لاتی ہے۔حضور پاک ﷺ کا ارشاد ہے کہ تربوز اور کھجور اکٹھے کھانے سے تمام

  Toxic effects (مضر اثرات) جوکہ اندرونی اور بیرونی طور پر جسم کو نقصان پہنچارہے ہوتے ہیں ختم ہوجاتے ہیں۔کھجور کو آپ مکھن اور اس کے علاوہ خربوزہ کے ساتھ ملاکر کھائیں۔دونوں طرح سےان کی تاثیر صحت ور اور توانائی بخش ہوتی ہے۔

اس میں وٹامن AاورBہوتے ہیں۔پروٹین بھی مناسب مقدار ہوتی ہے۔معدنیاتی اجزاءیعنی فاسفورس،پوٹاشیم،سوڈیم،کیلشیم،سلفراور آئرن اس کی غذائیت میں اضافہ کرتے ہیں۔غرض کہ قدرت نے کھجور کو صحت وتوانائی اور غذائیت کے خزانے سے مالامال کردیا ہے۔کھجور سے مشروبات،سرکہ،مٹھائیاں،بسکٹ،شکر وغیرہ تیار کیے جاتے ہیں۔اس قسم کی کھجور میں صحیح مٹھاس پیدا ہوتی ہےجو درخت پر ہی پکے۔کھجور کو معیاد سے پہلےمصنوعی طریقےسے پکانے سے اس کی مٹھاس مکمل نہیں ہوتی۔کھجور کے کثیر فوائد میں پتے اور مثانے کی تکالیف شامل ہیں جن میں یہ موثر اور مددگار ہوتی ہیں۔اگر کسی خاتون کے حیض کسی وجہ سے رک گئے ہو ں تو تازہ پکی ہوئی کھجور کھانے سے حیض کا خون جاری ہوجاتا ہے۔خون میں آئرن کی کمی اور غدود کی خرابی میں بھی یہ پھل کھانا مفید ہے۔اگر پیٹ کے کیڑے تنگ کریں تو صبح نہار منہ کھجور کھائیں،جو ان کا مناسب تدارک کردےگی۔

متعلقہ عنوانات