زوہیب نازک کی غزل

    کٹھن ہونے کو ہے جو شوق کا ہر مرحلہ صاحب

    کٹھن ہونے کو ہے جو شوق کا ہر مرحلہ صاحب ذرا سوچیں کہ لاحق کیا ہے ہم کو عارضہ صاحب کسی بھی جھوٹ پر چپ سادھنا میرا ہوا مشکل یہی مشکل ہے میری اور میرا مسئلہ صاحب سناؤں قصہ کیا میں حضرت انسان کا پل میں بہت صدیوں کا ہے اور ہے قدیمی واقعہ صاحب میرا مطلب انہی سے جو ہوس کے بس پجاری ...

    مزید پڑھیے

    نہ آیا کبھی میں ترے آستاں پر

    نہ آیا کبھی میں ترے آستاں پر بھٹکتا رہا بس یہاں اور وہاں پر تری یاد نے دل تو روشن کیا تھا لگایا مگر قفل میری زباں پر کبھی فکر فردا کبھی یاد ماضی ہر اک دن نیا بار مجھ ناتواں پر سنائی سر انجمن جو تھی تو نے کوئی شخص رویا تھا اس داستاں پر اسے شاعری تم کہو تو کہو پر کہے شعر میں نے ...

    مزید پڑھیے

    اجلی دھوپ میں چلنے والو شاد رہو

    اجلی دھوپ میں چلنے والو شاد رہو محنت کر کے پلنے والو شاد رہو اب روشن ہیں منظر شوخ ہیں نظارے منظر میں رنگ بھرنے والو شاد رہو عشق محبت کرنا ویسے مشکل ہے پھر بھی کوشش کرنے والو شاد رہو اپنے آپ سنبھلنا اچھی عادت ہے ٹھوکر ٹھوکر گرنے والو شاد رہو حق تو پھر بھی حق ہے غالب آئے گا حق ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کتنا مشکل وفادار ہونا

    ہوا کتنا مشکل وفادار ہونا کہ پڑتا ہے اس میں بھی بس خوار ہونا اچنبھے سے خالی نہیں بات یہ بھی دیا جس نے غم اس کا غم خوار ہونا عجب دور میں سانس ہم لے رہے ہیں کہ تکلیف دیتا ہے بیدار ہونا قیامت سے کم تو نہیں میرے دل کا خدا کی قسم تجھ سے بیزار ہونا نبھانے کا یارا نہیں ہے تو سن لو کسی ...

    مزید پڑھیے

    شور سارا مرا سمو لے گی

    شور سارا مرا سمو لے گی خامشی ایک روز بولے گی اک اداسی بھی جاں کی دشمن ہے بال وحشت بھی اپنے کھولے گی وصل کی یاد کے سہارے ہی ہجر میرا اکیلے رو لے گی تیرے دل نے مجھے پکارا ہے کیا تو اس سے بھی جھوٹ بولے گی میری قسمت میں نیند ہے ہی نہیں تیرا کیا ہے تو دن میں سو لے گی میں دوبارہ تجھے ...

    مزید پڑھیے

    چھوٹا موٹا عشق کروں گا

    چھوٹا موٹا عشق کروں گا لیکن پکا عشق کروں گا سیدھی سادی لڑکی ہے وہ سیدھا سادہ عشق کروں گا تجھ سے جھوٹ نہیں بولوں گا بالکل سچا عشق کروں گا پہلا پہلا وصل ہے اس سے پہلا پہلا عشق کروں گا اس کی قسمیں کھاؤں گا میں یعنی جھوٹا عشق کروں گا ایک فقیر سے میں نے پوچھا بابا کیا میں عشق کروں ...

    مزید پڑھیے

    سن مری داستان حیرت میں

    سن مری داستان حیرت میں ہے زمین آسمان حیرت میں اک تحیر ہے چار سو میرے روک دی ہے اڑان حیرت میں آگ ہے پھیلتی ہی جاتی ہے ہیں مکین اور مکان حیرت میں عین منزل پہ لا کے چھوڑ دیا اب تلک ہوں میں جان حیرت میں یعنی محفوظ ہوں خدا شاہد تیر ششدر کمان حیرت میں اب وفا کی کھپت نہیں کوئی بند کر ...

    مزید پڑھیے

    ڈھونڈنے والوں کو بھی کیا نہ ملا

    ڈھونڈنے والوں کو بھی کیا نہ ملا جھوٹ کہتے ہو تم خدا نہ ملا اک فقط تیرا آسرا تھا مجھے اک فقط تیرا آسرا نہ ملا شش جہت میں یہ ہم نے دیکھا ہے کوئی بھی آپ کے سوا نہ ملا جس میں ہم خود کو دیکھ سکتے کبھی کوئی بھی ایسا آئنہ نہ ملا سرگزشت ہم نے کہہ تو دی لیکن کوئی بھی درد آشنا نہ ...

    مزید پڑھیے

    میری زندگی ہو تم

    میری زندگی ہو تم یعنی اجنبی ہو تم آگہی سبھی کچھ ہے عشق و آگہی ہو تم تیرا ہو چکا ہوں میں میری ہو چکی ہو تم مر رہا ہوں میں غم سے اور ہنس رہی ہو تم پہلی پہلی نیندوں کا خواب آخری ہو تم مجھ پہ لمس واجب ہے دور کیوں کھڑی ہو تم مڑ کے دیکھنا بے سود ساتھ کب چلی ہو تم خود پہ ہنستی رہتی ...

    مزید پڑھیے

    گھٹیا لہجے میں بازاری بات کریں

    گھٹیا لہجے میں بازاری بات کریں شاعر بھی اب کب معیاری بات کریں آتے جاتے لوگ مسلسل تکتے ہیں رستے میں ہم کیسے ساری بات کریں دفتر کے کاموں کو دفتر تک رکھیں گھر میں بیٹھ کے کیوں سرکاری بات کریں شب بھر وہ اور اس کی ایک سہیلی بھی دونوں مجھ سے باری باری بات کریں چاند کے جیسا روشن ...

    مزید پڑھیے