کٹھن ہونے کو ہے جو شوق کا ہر مرحلہ صاحب

کٹھن ہونے کو ہے جو شوق کا ہر مرحلہ صاحب
ذرا سوچیں کہ لاحق کیا ہے ہم کو عارضہ صاحب


کسی بھی جھوٹ پر چپ سادھنا میرا ہوا مشکل
یہی مشکل ہے میری اور میرا مسئلہ صاحب


سناؤں قصہ کیا میں حضرت انسان کا پل میں
بہت صدیوں کا ہے اور ہے قدیمی واقعہ صاحب


میرا مطلب انہی سے جو ہوس کے بس پجاری ہیں
نہیں ان سے ہمارا دور کا بھی واسطہ صاحب


کسی منزل کسی رستے پہ کوئی دوش ہی کب ہے
ہے لوٹا رہبروں نے بس ہمارا قافلہ صاحب