میری زندگی ہو تم

میری زندگی ہو تم
یعنی اجنبی ہو تم


آگہی سبھی کچھ ہے
عشق و آگہی ہو تم


تیرا ہو چکا ہوں میں
میری ہو چکی ہو تم


مر رہا ہوں میں غم سے
اور ہنس رہی ہو تم


پہلی پہلی نیندوں کا
خواب آخری ہو تم


مجھ پہ لمس واجب ہے
دور کیوں کھڑی ہو تم


مڑ کے دیکھنا بے سود
ساتھ کب چلی ہو تم


خود پہ ہنستی رہتی ہو
کتنی سر پھری ہو تم


میں گلے سے لگ جاؤں
کتنا سوچتی ہو تم