کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں
کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں اور کہنے کو کچھ ہوا بھی نہیں جیسے گم ہو گئی شناخت مری اب کوئی مجھ کو ڈھونڈھتا بھی نہیں جس سے رہنے لگے گلے مجھ کو وہ ابھی مجھ کو جانتا بھی نہیں ایسا خاموش بھی نہیں لگتا اور کچھ منہ سے بولتا بھی نہیں چاہتا ہے جواب بھی سارے اور کچھ مجھ سے پوچھتا بھی ...