Tariq Chhatari

طارق چھتاری

معروف جدید افسانہ نگار ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو سے وابستہ ۔

A modern short story writer of prominence; also associated with the Urdu department of Aligarh Muslim University.

طارق چھتاری کی رباعی

    باغ کا دروازہ

    گرمیوں کی تاروں بھری رات نے گھر کے بڑے آنگن کوشبنم کے چھڑکائو سے ٹھنڈا کردیاتھا۔ جیسے ہی دادی جان نے تسبیح تکیے کے نیچے رکھی نوروز کود کران کے پلنگ پر جاپہنچا۔ ’’دادی جان جب سبھی شہزادے باغ کی رکھوالی میں ناکام ہوگئے تو چھوٹے شہزادے نے بادشاہ سلامت سے کیا ...

    مزید پڑھیے

    بندوق

    شیخ سلیم الدین عشاء کی نماز کے بعد حویلی کے دالان میں بیٹھے حقہ پی رہے تھے ۔ان کابیٹا غلام حیدربھی مونڈھا کھینچ کران کے پاس ہی آن بیٹھا۔ ’’ابّاحضوران دنوں فضاٹھیک نہیں ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ بازار میں کچھ مشکوک چہرے آپ کا تعاقب کرتے ہیں۔ وہ قصبے سے باہر کے لوگ ہیں۔ تیج پالؔ سے ...

    مزید پڑھیے

    شیشے کی کرچیں

    وارڈ کے سب مریض گہری نیند سوتے رہے اوروہ صبح کے انتظارمیں رات بھر کروٹیں بدلتارہا۔ صبح ہوتے ہی مریمؔ اپنی ٹیم کے ساتھ سفید ایپرن پہنے، گلے میں آلہ لٹکائے آہستہ سے آئے گی اورپوچھے گی ۔ ’’کوئی پرابلم ؟‘‘ ’’جی نہیں ڈاکٹر ۔۔۔‘‘وہ ہمیشہ یہی کہتا لیکن مریمؔ اس جواب سے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    نیم پلیٹ

    ’’کیانام تھا اس کا؟ اُف بالکل یاد نہیں آرہا ہے۔‘‘ کیدارناتھ نے اپنے اوپر سے لحاف ہٹاکر پھینک دیااور اٹھ کر بیٹھ گئے ۔ ’’یہ کیاہوگیا ہے مجھے، ساری رات بیت گئی نیند ہی نہیں آرہی ہے ۔ہوگا کچھ نام وام ،نہیں یادآتا توکیاکروں، لیکن نام تو یادآناہی چاہیے۔ آخروہ میری بیوی ...

    مزید پڑھیے

    پورٹریٹ

    ’آج وہ اس پہاڑ کی سب سے اونچی چوٹی پرجاکر تصویربنائے گا۔ وہ برسوںسے بھٹک رہاہے۔ کبھی نالندہ کے کھنڈروںمیں اورکبھی بودھوںکے پرانے مندرکے اردگرد۔ اس نے راجگیرکے برھما کنڈمیںاشنان کرتی دوشیزائوںکی تصویریںبنائی ہیں توکبھی کشمیرکی پہاڑیوںسے گرتے جھرنوںکی۔ اس کابرش اجنتا کی ...

    مزید پڑھیے

    کھوکھلا پہیا

    ’ہم تو خدا کے بنائے ہوئے پہیّے ہیں، کھوکھلے پہیے ۔۔۔وہ جس طرح چاہتا ہے گھماتا ہے اوراگر ہم گھومنے سے انکار کریں۔۔۔ انکار؟ انکار کیسے کرسکتے ہیں، ہمیں توگھومتے ہی رہنا ہے، کبھی مرضی سے اورکبھی مرضی کے بغیر۔‘ وہ ہرشام دھندے پر نکلنے سے پہلے یہی سوچاکرتا۔ اس نے لونی لگی کچی ...

    مزید پڑھیے

    آن بان

    ’’کیا؟ہری سنگھ کی شادی ہورہی ہے؟ارے کسی نے یوں ہی اُڑادی ہوگی۔‘‘ ’’اجی نہ چودھری صاحب، بات سولہوآنہ پکی ہے۔‘‘سندر نے کہا۔ ’’مگربھئی ،یہ ہواکیسے؟‘‘ ’’کان میں اُڑتی اُڑتی پڑی ہے کہ گھٹیا والے ننوانے بات لگائی ہے۔‘‘سندرگردن کامیل چھڑاتے ہوئے بولا۔ ’’کس کے ...

    مزید پڑھیے

    لکیر

    آج سورج غروب ہونے سے پہلے بادلوں بھرے آسمان پرعجب طرح کا رنگ چھاگیا تھا۔ یہ رنگ سرخ بھی تھا اور زردبھی۔ ان دونوں رنگوں نے آسمان کودرمیان سے تقسیم کردیاتھا۔ جس مقام پر دونوں رنگ مل رہے تھے، وہاں ایک گہری لکیر دکھائی دیتی تھی۔ دھیان سے دیکھنے پر محسوس ہوتا کہ لکیر کے آس پاس ...

    مزید پڑھیے

    تین سال

    علی جان کواپنے ماتھے پربندھے سہرے کی لڑیاں لوہے کی زنجیروں سے بھی زیادہ وزنی اورخوفناک لگ رہی تھیں۔ وہ پھولوں میں منہ چھپائے کچھ اس طرح سہما ہوا بیٹھا تھا جیسے چڑیا کابچہ سرپر باز کواڑتے دیکھ کر سہم جاتا ہے۔ جب اس نے دیکھا کہ مرزامجید اپنے ساتھ گائوں کے پردھان ،داروغہ جی اور ...

    مزید پڑھیے

    آدھی سیڑھیاں

    سعیدہ بیگم اپنے کمرے سے نکل کر دہرے دالان سے ہوتے ہوئے احمد کے کمرے میں داخل ہوئیں۔ ’’اٹھ گئے بیٹے؟‘‘ ’’جی امی جان۔۔۔‘‘ احمدآنکھیں ملتا ہوابسترسے اترکر کھڑاہوگیا۔ ’’آفتابے میں گرم پانی رکھ دیا ہے ،جائو منہ دھولو۔‘‘ احمدنے منہ دھولیا توسعیدہ بیگم ناشتہ لے کر اس کے ...

    مزید پڑھیے