Sudhanshu Firdaus

سودھانشو فردوس

سودھانشو فردوس کی نظم

    پریم گلی

    کبیر کی پریم گلی بہت تنگ ہے گھٹن ہوتی ہے ذرا فاصلے کرو میرے پیچھے ہجوم آ رہا ہے

    مزید پڑھیے

    بازار

    میں اڑ رہا ہوں آسماں میں تو نگل رہا ہے زمیں پر میری پرچھائی

    مزید پڑھیے

    ضد

    ضد اسے بھی ہے ضد مجھے بھی ہے ہمارا پیار دونوں ہاتھوں میں ضد کی بالٹیاں اٹھائے سیڑھیاں چڑھ رہا ہے

    مزید پڑھیے

    سمجھا جانا

    من کو سمجھنا آسان نہیں رہا تتھاگت کے لئے نہ ہی اچھاؤں کو جاننا واتسیاین کے لئے سمبندہ میں ہونا نہیں سمجھا جانا نیتی ہے منشیہ کی سب سے سہج ہے کہہ دینا کسی سے کہ تم نے مجھے سمجھا ہی نہیں تراسدیوں مہا نایکوں کے جیون میں ہی نہیں ہمارے آپ کے جیون میں بھی ہیں بس ان پر لکھے نہیں جاتے مہا ...

    مزید پڑھیے

    دوستی

    اوندھے پڑے آکاش نے سیدھے منہ لیٹے آدمی سے کہا کتنے اکیلے ہو تم ایک پھسپھساہٹ ہوئی تم بھی تو پھر دونوں ہنسنے لگے

    مزید پڑھیے

    علاج

    دکھ کے آکاش میں پیار کا چیرہ لگا کے امید نے پوچھا اب کیسا لگ رہا ہے

    مزید پڑھیے

    جیامیتی

    جیون بھی جیامیتی کی طرح پورک اور انوپورک کونوں سے ہوتا ہے سنچالت کچھ پکڑتے ہیں تو چھوٹ جاتا ہے بہت کچھ کچھ چھوٹتا ہے تو مل جاتا ہے کچھ اپنے حصے کا مان ہی نہیں ملتا یہاں پانا ہوتا ہے اپمان بھی جو کھاتا ہے کٹہل کا کوآ اسے ہی پچانا ہوتا ہے بیج اور موسل بھی کیول دیوتاؤں کے حصے آئے وش ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2