پریم گلی
کبیر کی پریم گلی بہت تنگ ہے گھٹن ہوتی ہے ذرا فاصلے کرو میرے پیچھے ہجوم آ رہا ہے
کبیر کی پریم گلی بہت تنگ ہے گھٹن ہوتی ہے ذرا فاصلے کرو میرے پیچھے ہجوم آ رہا ہے
میں اڑ رہا ہوں آسماں میں تو نگل رہا ہے زمیں پر میری پرچھائی
ضد اسے بھی ہے ضد مجھے بھی ہے ہمارا پیار دونوں ہاتھوں میں ضد کی بالٹیاں اٹھائے سیڑھیاں چڑھ رہا ہے
من کو سمجھنا آسان نہیں رہا تتھاگت کے لئے نہ ہی اچھاؤں کو جاننا واتسیاین کے لئے سمبندہ میں ہونا نہیں سمجھا جانا نیتی ہے منشیہ کی سب سے سہج ہے کہہ دینا کسی سے کہ تم نے مجھے سمجھا ہی نہیں تراسدیوں مہا نایکوں کے جیون میں ہی نہیں ہمارے آپ کے جیون میں بھی ہیں بس ان پر لکھے نہیں جاتے مہا ...
اوندھے پڑے آکاش نے سیدھے منہ لیٹے آدمی سے کہا کتنے اکیلے ہو تم ایک پھسپھساہٹ ہوئی تم بھی تو پھر دونوں ہنسنے لگے
دکھ کے آکاش میں پیار کا چیرہ لگا کے امید نے پوچھا اب کیسا لگ رہا ہے
جیون بھی جیامیتی کی طرح پورک اور انوپورک کونوں سے ہوتا ہے سنچالت کچھ پکڑتے ہیں تو چھوٹ جاتا ہے بہت کچھ کچھ چھوٹتا ہے تو مل جاتا ہے کچھ اپنے حصے کا مان ہی نہیں ملتا یہاں پانا ہوتا ہے اپمان بھی جو کھاتا ہے کٹہل کا کوآ اسے ہی پچانا ہوتا ہے بیج اور موسل بھی کیول دیوتاؤں کے حصے آئے وش ...