ملک ہے یا مقتل
تمہاری خوبصورتی ہے یا موت کا خیال باغوں میں اس بار کچھ زیادہ ہی کھلے ہیں گلاب دیکھو ان موروں کی آنکھوں میں بادلوں کا طویل انتظار ہماری بے چارگی تمہارے ناز و انداز تاریخ گواہ ہے کتابیں بھری پڑی ہے زندہ افسانوں سے اس کشمکش کا حاصل کیا ہے وصل یا فراق یہ آڑی ترچھی سی لکیریں جن سے بنے ...