Shaz Malik

شاز ملک

شاز ملک کی غزل

    دل نے کر دی ہے خم جبیں آ جا

    دل نے کر دی ہے خم جبیں آ جا اے مری روح کے مکیں آ جا دل ہے شیشے کا ہجر پتھر سا درد کی پار کر زمیں آ جا بن ترے بے ثمر حیاتی ہے دل کی بنجر ہوئی زمیں آ جا تجھ کو اخلاص سے پکارا ہے سن کے آواز ہم نشیں آ جا آرزو دل کی دید ہو تیری سن مرے ماہ رو حسیں آ جا عشق اک راز بن گیا جب سے چین پل بھر کو ...

    مزید پڑھیے

    چاہتوں کے زوال پر چپ ہوں

    چاہتوں کے زوال پر چپ ہوں دل کے ہر اک ملال پر چپ ہوں دے گئے دھوکہ جو محبت میں میں تو ان کے کمال پر چپ ہوں دے سکے ناں جواب تم جس کا آج بھی اس سوال پر چپ ہوں تم کو چاہت کی چاہ مارے گی ہائے طوطے کی فال پر چپ ہوں کیا کہوں تجھ سے اے مرے ہمدم میں تو اپنوں کی چال پر چپ ہوں جب قلم کی ...

    مزید پڑھیے

    دل رواں جس کا ہو اک مرشد کامل کی طرف

    دل رواں جس کا ہو اک مرشد کامل کی طرف کون روکے گا اسے جانے سے منزل کی طرف چاہ کر بھی نہ اگر غم کا مداوا ہو تو پھر میں چلی جاتی ہوں ایمان مفصل کی طرف یہ مری ماں کی دعا کا ہی ثمر ہے جو مجھے تند لہروں نے اچھالا بھی تو ساحل کی طرف چاہتا کون ہے راہوں میں بھٹک جانا مگر راستہ شر کا ہی لے ...

    مزید پڑھیے

    رنج و الم کی باڑھ میں ایمان بہہ گیا

    رنج و الم کی باڑھ میں ایمان بہہ گیا بیٹی کے جب جہیز کا سامان بہہ گیا کچھ اس طرح سے ٹوٹ کے روئے تمام رات جو بچ گیا تھا آخری ارمان بہہ گیا کل رات میں نے خواب میں دیکھا ہے ایک خواب انصاف آنکھیں پا گیا میزان بہہ گیا یہ راز کھل سکا نہ کبھی اس شعور پر کیوں موج غم میں روح کا جزدان بہہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ سچ ہے روح کے اندر عقیدت سانس لیتی ہے

    یہ سچ ہے روح کے اندر عقیدت سانس لیتی ہے تبھی تحریر میں میری شہامت سانس لیتی ہے کوئی ناراض ہو جائے تو اکثر سوچتی ہوں میں بشر کے دل میں جانے کیوں عداوت سانس لیتی ہے شجر ہوں یا حجر ہوں یا گلوں کے رنگ ہوں صاحب ہواؤں میں فضاؤں میں یہ قدرت سانس لیتی ہے ذرا خوشیاں وہاں بھی بانٹ کر تم ...

    مزید پڑھیے

    شور کے شر میں ناز ساکن ہیں

    شور کے شر میں ناز ساکن ہیں چپ کی آنکھوں میں ساز ساکن ہیں شہر خاموش میں کبھی دیکھو زندگی کے ہی راز ساکن ہیں لے کے عمروں کی دھول چہروں پر ہم اے عمر دراز ساکن ہیں کیسی افتاد ہے زمانے پر سب یہاں چارہ ساز ساکن ہیں نیک نیت جو لوگ ہیں سارے دل میں لے کر گداز ساکن ہیں دل نے جب سے شعور ...

    مزید پڑھیے

    بڑھنے لگی ہے بھیڑ میں تنہائی آج کل

    بڑھنے لگی ہے بھیڑ میں تنہائی آج کل شاید ہوئی ہے خود سے شناسائی آج کل رنج و الم کی آنچ میں رشتے بھسم ہوئے اب چل رہی ہے درد کی پروائی آج کل ہم سے بچھڑ کے جب سے وہ پردیس جا بسا سونی پڑی ہے من کی یہ انگنائی آج کل جدت نے کچھ تو پھونکا ہے پڑھ کر دیار میں ڈرنے لگی ہے جھوٹ سے سچائی آج ...

    مزید پڑھیے

    نور ہے روشنی کا ہالہ ہے

    نور ہے روشنی کا ہالہ ہے عشق تو روح کا اجالا ہے دل میں اترے نہال کر ڈالے عشق کا طور ہی نرالا ہے وہ تو کہتا ہے آؤ سمجھو تم دل میں جس نے گیان ڈالا ہے جال بنتی ہے نفس کی مکڑی بس اتارو یہ شر کا جالا ہے دل کی درگاہ میں جھکا جب سر عشق کا بول تب سے بالا ہے دل کو محسوس بس ہوا جیسے عشق روئی ...

    مزید پڑھیے