Shauq Asar Rampuri

شوق اثر رامپوری

شوق اثر رامپوری کی غزل

    لٹ گئے اہل غم جل گئے آشیاں برق کا تلملانا غضب ہو گیا

    لٹ گئے اہل غم جل گئے آشیاں برق کا تلملانا غضب ہو گیا جن کے آنے کی مانگی تھی برسوں دعا ان بہاروں کا آنا غضب ہو گیا فکر ہستی گئی فکر دنیا گئی آسماں کے گلے غم کی بپتا گئی ہو گئے گل سبھی جگمگاتے دیے شمع الفت جلانا غضب ہو گیا آنکھ پر آب مغموم ہے زندگی دل ہے بیتاب آنکھوں سے نیند اڑ ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے پیکر روپوش پر نظر ہے ابھی

    کسی کے پیکر روپوش پر نظر ہے ابھی تو دور مجھ سے در اندازیٔ سحر ہے ابھی یہ جان کر بھی کہ مجھ پر نظر نظر ہے ابھی مرا شعور برائی سے بے خبر ہے ابھی لگے ہیں بغض کے شیشے جہاں جبینوں میں وہاں اداس محبت کا سنگ در ہے ابھی اسی کو لوگ سمیٹیں گے داستانوں میں مرے لبوں پہ جو روداد مختصر ہے ...

    مزید پڑھیے

    اب گھٹائیں چاہئیں ساقی نہ پیمانہ مجھے

    اب گھٹائیں چاہئیں ساقی نہ پیمانہ مجھے اس کے غم نے کر دیا ہر غم سے بیگانہ مجھے ختم کر دینا ہے اب وحشت کا افسانہ مجھے کہہ گئے اپنی زباں سے وہ بھی دیوانہ مجھے نحن اقرب کی صدا دیتی ہے خود منزل مری اب نہ کعبہ راہ میں روکے نہ بت خانہ مجھے دل میں جب شمع حقیقت شعلہ رو ہو جائے گی خود جلا ...

    مزید پڑھیے

    اپنوں ہی پہ ہوتی ہے ہر مشق جفا پہلے

    اپنوں ہی پہ ہوتی ہے ہر مشق جفا پہلے کی چاک بہاروں نے پھولوں کی قبا پہلے اس کے لئے اٹھے تھے گو دست دعا پہلے بیمار کی قسمت سے آ پہنچی قضا پہلے اب ان کی جفاؤں کا کیوں دہر سے شکوہ ہے ڈالی تھی ہمیں نے تو بنیاد وفا پہلے محسوس یہ ہوتا ہے جیسے کبھی دیکھا ہو اے دوست مگر تجھ کو دیکھا تو نہ ...

    مزید پڑھیے

    تیری وفا پر شک ہے مجھ کو بات نہ کر بے لاگ ہوا

    تیری وفا پر شک ہے مجھ کو بات نہ کر بے لاگ ہوا ان کی خوشبو لے کے نہ آئی بھاگ یہاں سے بھاگ ہوا دیتے ہیں نفرت کا اجالا نفرت کے ناپاک دیے کیوں نہ بجھائے تو نے اب تک وقت اذاں ہے جاگ ہوا چھپر کچھ باقی ہیں اب بھی ناداروں کی قسمت سے شعلوں نے جب تیاگ دیا ہے تو بھی ان کو تیاگ ہوا قسمت میں جل ...

    مزید پڑھیے

    حق نوا جرأت اظہار تک آ پہنچے ہیں

    حق نوا جرأت اظہار تک آ پہنچے ہیں حوصلے اب رسن و دار تک آ پہنچے ہیں شیخ صاحب بھی ہیں ساقی ترے میخانے میں تیری جنت میں گنہ گار تک آ پہنچے ہیں درد دل کا مرے افسانہ ہیں وہ دو آنسو جو ترے پھول سے رخسار تک آ پہنچے ہیں ان بیانوں سے مرا کوئی تعلق ہی نہیں جو مرے نام سے اخبار تک آ پہنچے ...

    مزید پڑھیے

    مسائل ہیں جو لا ینحل بہت آسان بن جاتے

    مسائل ہیں جو لا ینحل بہت آسان بن جاتے جو شیخ و برہمن کچھ دیر کو انسان بن جاتے نفس کی آمد و شد شعر ہم دیوان بن جاتے بہ نظم زندگانی تم اگر عنوان بن جاتے مسیحائے زماں بننا بھی کوئی امر مشکل تھا جو تم کر لیتے میرے درد کی پہچان بن جاتے بیاں کرتے صفات اپنی جو بام خود نمائی سے تو ہم چرخ ...

    مزید پڑھیے

    بس دیکھ رہا ہوں مرا پیمانہ کہاں ہے

    بس دیکھ رہا ہوں مرا پیمانہ کہاں ہے اللہ مری جرأت رندانہ کہاں ہے پڑ جائیں نہ اس پر غم دنیا کی نگاہیں اے بھولنے والے مرا افسانہ کہاں ہے اب مجھ کو دکھائے نہ خدا ہوش کا عالم وہ پوچھ رہے ہیں مرا دیوانہ کہاں ہے مجھ رند الستی کو کہاں ہوش کہ دیکھوں کعبہ ہے کدھر اور صنم خانہ کہاں ...

    مزید پڑھیے

    بگڑی ہوئی جو بزم سخن تھی سنبھل گئی

    بگڑی ہوئی جو بزم سخن تھی سنبھل گئی کیا بات تھی جو میری زباں سے نکل گئی کیوں ہو گئی ہیں دونوں کی راہیں الگ الگ میں وہ نہیں رہا کہ یہ دنیا بدل گئی وعدہ وہ اپنے آنے کا پورا نہ کر سکا شاید شب فراق کوئی چال چل گئی یہ میری تربیت کا کرشمہ نہ ہو کوئی اولاد میری مجھ سے بھی آگے نکل ...

    مزید پڑھیے

    وہی ہیں کوئی صورت ان میں بیگانی نہیں ملتی

    وہی ہیں کوئی صورت ان میں بیگانی نہیں ملتی وہ چہرے آہ جن چہروں پہ تابانی نہیں ملتی عجب دنیا ہے اس میں خوئے انسانی نہیں ملتی کہ سیدھے منہ کسی سے بھی یہ دیوانی نہیں ملتی لٹایا جس نے ہستی کو زمانے کے تبسم پر اسی دل کے لئے اشکوں کی قربانی نہیں ملتی کبھی طغیانیٔ پیہم ہو تو آنسو نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2