Shauq Asar Rampuri

شوق اثر رامپوری

شوق اثر رامپوری کی غزل

    ذہن ہر سو نگاہ کرتا ہے

    ذہن ہر سو نگاہ کرتا ہے دل فقط ان کی چاہ کرتا ہے حق وہ رکھتا ہے روٹھنے کا بھی پیار جو بے پناہ کرتا ہے جو کن انکھیوں سے دیکھتا ہے اسے باسلیقہ گناہ کرتا ہے فقر بھی اس کا ہے شہنشاہی دل کو جو خانقاہ کرتا ہے دل ثبوت بقائے ہستی میں دھڑکنوں کو گواہ کرتا ہے قبل منزل چراغ راہ گزر خوف کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2