Shamim Jaipuri

شمیم جے پوری

مشاعروں کے انتہائی مقبول شاعر

Prominent popular poet of Mushairas

شمیم جے پوری کی غزل

    رحم اے غم جاناں بات آ گئی یاں تک

    رحم اے غم جاناں بات آ گئی یاں تک دشت گردش دوراں اور مرے گریباں تک اک ہمیں لگائیں گے خار و خس کو سینے سے ورنہ سب چمن میں ہیں موسم بہاراں تک میری دستک وحشت آج روک لو ورنہ فاصلہ بہت کم ہے ہاتھ سے گریباں تک ہے شمیمؔ ازل ہی سے سلسلہ محبت کا حلقۂ سلاسل سے گیسوئے پریشاں تک

    مزید پڑھیے

    آج میری شب فرقت کی سحر آئی ہے

    آج میری شب فرقت کی سحر آئی ہے مدتوں بعد تری راہ گزر آئی ہے دیکھ تو لیجے مرے خون تمنا کی بہار جس کی سرخی مری آنکھوں میں اتر آئی ہے تو نے تو ترک محبت کی قسم کھائی تھی کیوں تری آنکھ مجھے دیکھ کے بھر آئی ہے ان کے پیراہن رنگیں کی مہک ہے اس میں آج کیا باد صبا ہو کے ادھر آئی ہے اس میں ...

    مزید پڑھیے

    روشنی لینے چلے تھے اور اندھیرے چھا گئے

    روشنی لینے چلے تھے اور اندھیرے چھا گئے مسکرانے بھی نہ پائے تھے کہ آنسو آ گئے آج کتنے دوست مجھ کو دیکھ کر کترا گئے اللہ اللہ اب محبت میں یہ دن بھی آ گئے جب بھی آیا ہے کسی کو بھول جانے کا خیال یک بیک آواز آئی لیجئے ہم آ گئے آہ وہ منزل جو میری غفلتوں سے گم ہوئی ہائے وہ رہبر جو مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    زمیں پہ رہ کے دماغ آسماں سے ملتا ہے

    زمیں پہ رہ کے دماغ آسماں سے ملتا ہے کبھی یہ سر جو ترے آستاں سے ملتا ہے اسی زمیں سے اسی آسماں سے ملتا ہے یہ کون دیتا ہے آخر کہاں سے ملتا ہے سنا ہے لوٹ لیا ہے کسی کو رہبر نے یہ واقعہ تو مری داستاں سے ملتا ہے در حبیب بھی ہے بت کدہ بھی کعبہ بھی یہ دیکھنا ہے سکوں اب کہاں سے ملتا ہے طلب ...

    مزید پڑھیے

    بے گناہی کا ہر احساس مٹا دے کوئی

    بے گناہی کا ہر احساس مٹا دے کوئی مجھ کو اس دور میں جینے کی سزا دے کوئی نقش یادوں کے سبھی دل سے مٹا دے کوئی ہوش میں ہوں مجھے دیوانہ بنا دے کوئی کوئی اس شہر میں سنتا نہیں دل کی آواز کس توقع پہ کہیں جا کے صدا دے کوئی آج بھی جن کو ہے اپنوں سے وفا کی امید میری تصویر انہیں جا کے دکھا دے ...

    مزید پڑھیے

    گو تہی دامن ہوں لیکن غم نہیں

    گو تہی دامن ہوں لیکن غم نہیں تیرے دامن کا سہارا کم نہیں آج ہی یہ بات اے ہمدم نہیں ایک مدت سے کوئی عالم نہیں جز ترے دل میں کسی کا غم نہیں تجھ سے اتنا رابطہ بھی کم نہیں جب قدم اٹھے تو رکتے ہیں کہیں آج منزل ہی نہیں یا ہم نہیں آنکھ ہم آشفتہ حالوں سے ملائے گردش دوراں میں اتنا دم ...

    مزید پڑھیے

    ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں

    ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں ہر شے میں تو ہی تو نظر آئے تو کیا کروں تھم تھم کے آنکھ اشک بہائے تو کیا کروں رہ رہ کے تیری یاد ستائے تو کیا کروں یہ تو بتاتے جاؤ اگر جا رہے ہو تم! مجھ کو تمہاری یاد ستائے تو کیا کروں مانا سکوں نواز ہے ہر شے بہار میں تیرے بغیر چین نہ آئے تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    ترا جلوہ نہایت دل نشیں ہے

    ترا جلوہ نہایت دل نشیں ہے محبت لیکن اس سے بھی حسیں ہے جنوں کی کوئی منزل ہی نہیں ہے یہاں ہر گام گام اولیں ہے سنا ہے یوں بھی اکثر ذکر ان کا کہ جیسے کچھ تعلق ہی نہیں ہے مسیحا بن کے جو نکلے تھے گھر سے لہو میں تر انہیں کی آستیں ہے میں راہ عشق کا تنہا مسافر کسے آواز دوں کوئی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    الٰہی کاش غم عشق کام کر جائے

    الٰہی کاش غم عشق کام کر جائے جو کل گزرنی ہے مجھ پر ابھی گزر جائے تمام عمر رہے ہم تو خیر کانٹوں میں خدا کرے ترا دامن گلوں سے بھر جائے زمانہ اہل خرد سے تو ہو چکا مایوس عجب نہیں کوئی دیوانہ کام کر جائے ہمارا حشر تو جو کچھ ہوا ہوا لیکن دعا یہ ہے کہ تری عاقبت سنور جائے نگاہ شوق وہی ...

    مزید پڑھیے

    یہ دور اہل ہوس ہے کرم سے کام نہ لے

    یہ دور اہل ہوس ہے کرم سے کام نہ لے جفا سے کام لے ظالم وفا کا نام نہ لے گلہ ستم کا نہیں مجھ کو صرف خوف یہ ہے زمانہ تجھ سے کہیں میرا انتقام نہ لے زمانہ اس کو مری یاد خود دلا دے گا وہ لاکھ مجھ کو بھلا دے وہ میرا نام نہ لے مزہ تو جب ہے کہ اے صبر و ضبط عشق اک دن وہ خود سلام کرے جو مرا سلام ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3