Shadan Ahsan Marahravi

شادان احسن مارہروی

شادان احسن مارہروی کی غزل

    نام اپنا بھی کر گئے ہوتے

    نام اپنا بھی کر گئے ہوتے عاشقی میں جو مر گئے ہوتے تیرا کوچہ اگر نہیں ہوتا پھر نہ جانے کدھر گئے ہوتے بے خودی میں نہ گر خودی پاتے ہم حدوں سے گزر گئے ہوتے آس ان کو نہیں تھی آنے کی ورنہ اب تک سنور گئے ہوتے گر وہ آتے مری عیادت کو زخم دل میرے بھر گئے ہوتے بادہ نوشی تھی تیرے غم کا ...

    مزید پڑھیے

    مے کدوں میں تو عام پیتے ہیں

    مے کدوں میں تو عام پیتے ہیں ہم نگاہوں سے جام پیتے ہیں تیری تصویر سامنے رکھ کر کر کے تجھ سے کلام پیتے ہیں غم فرقت میں بس دو گھونٹ پیا آپ کرتے ہیں نام پیتے ہیں آؤ پی لو کے صبح صادق ہے آؤ بیٹھو ہے شام پیتے ہیں میں زمانے کو میکدے سا لگوں آؤ اس طرح جام پیتے ہیں قید بوتل میں ہیں عجب ...

    مزید پڑھیے

    نہ سنا اب مجھے تو افسانہ (ردیف .. ا)

    نہ سنا اب مجھے تو افسانہ جل اٹھے نہ کہیں یہ پروانہ راتیں کاٹیں ہیں کروٹیں لے کر عشق کرنے کا ہے یہ ہرجانا آگ کا دریا پار کرنا ہے عشق کی راہ سے گزر جانا ان کے آنے سے چین آتا ہے ان کا جانا ہے جان کا جانا قتل کرنا نہیں ہے منصوبہ ان کی خواہش ہے مجھ کو تڑپانا مانتا ہی نہیں کبھی ...

    مزید پڑھیے

    زندگانی جب کہانی ہو گئی

    زندگانی جب کہانی ہو گئی وہ کہانی خود پرانی ہو گئی زندگی نے جو مسرت پائی تھی وہ خوشی آنکھوں کا پانی ہو گئی جان دی دل دے دیا سودا کیا بات یہ ساری زبانی ہو گئی بات اس نے راستے میں جب نہ کی میں یہ سمجھا وہ سیانی ہو گئی داغ دامن پہ ہمارے جو لگے کیا یہ الفت کی نشانی ہو گئی ان کے آنے ...

    مزید پڑھیے

    کہنے کو تو ہے کیا نہیں

    کہنے کو تو ہے کیا نہیں کیوں ہے خلش پتا نہیں مجھ سے ہوئے وہ کیوں خفا ان سے مجھے گلا نہیں جس کی تھی ہم کو جستجو کیوں وہ ہمیں ملا نہیں پھر بھی سزا مجھے ملی جب کہ میری خطا نہیں الجھا ہوں اتنا عشق میں مجھ کو مرا پتا نہیں یوں تو بہت ہیں راحتیں غم کی مرے دوا نہیں کہنے کو تو ہیں دور ...

    مزید پڑھیے

    یاد کر کر کے آہیں بھرتے ہیں

    یاد کر کر کے آہیں بھرتے ہیں ان کے کوچے سے جب گزرتے ہیں عشق تو آپ ہی سے کرتے ہیں پھر بھی اظہار سے وہ ڈرتے ہیں زخم الفت مگر نہیں بھرتے چارہ گر تو علاج کرتے ہیں آئنہ ان میں ڈوب جاتا ہے آئنے میں جو وہ سنورتے ہیں میری فطرت میں ہے وفاداری اور مجھ سے گلا وہ کرتے ہیں عشق میں ہائے ہے ...

    مزید پڑھیے

    تم سا دل کش کوئی دیکھا ہی نہیں

    تم سا دل کش کوئی دیکھا ہی نہیں آئنہ جھوٹ بولتا ہی نہیں سن کے تعریف اپنی شرمائے جیسے خود سے وہ آشنا ہی نہیں جان لے کر وہ کہہ اٹھے مجھ سے اس میں میری کوئی خطا ہی نہیں چارہ گر کو خبر نہیں شاید درد دل کی کچھ دوا ہی نہیں ہم نے اس دل کو لاکھ سمجھایا زور دل پر مگر چلا ہی نہیں یہ مرا دل ...

    مزید پڑھیے

    درمیاں فاصلہ نہیں ہوتا

    درمیاں فاصلہ نہیں ہوتا تو اگر بے وفا نہیں ہوتا عشق کی ڈور ہی کچھ ایسی ہے جس کا کوئی سرا نہیں ہوتا آشنا ہم وفا سے ہو پاتے وہ اگر بے وفا نہیں ہوتا سچ تو یہ ہے کبھی برائی سے آدمی کا بھلا نہیں ہوتا وہ نہ آتے اگر گلستاں میں کوئی بھی گل کھلا نہیں ہوتا ان کتابوں کو ہم نہیں پڑھتے جن ...

    مزید پڑھیے