Shadan Ahsan Marahravi

شادان احسن مارہروی

شادان احسن مارہروی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    نام اپنا بھی کر گئے ہوتے

    نام اپنا بھی کر گئے ہوتے عاشقی میں جو مر گئے ہوتے تیرا کوچہ اگر نہیں ہوتا پھر نہ جانے کدھر گئے ہوتے بے خودی میں نہ گر خودی پاتے ہم حدوں سے گزر گئے ہوتے آس ان کو نہیں تھی آنے کی ورنہ اب تک سنور گئے ہوتے گر وہ آتے مری عیادت کو زخم دل میرے بھر گئے ہوتے بادہ نوشی تھی تیرے غم کا ...

    مزید پڑھیے

    مے کدوں میں تو عام پیتے ہیں

    مے کدوں میں تو عام پیتے ہیں ہم نگاہوں سے جام پیتے ہیں تیری تصویر سامنے رکھ کر کر کے تجھ سے کلام پیتے ہیں غم فرقت میں بس دو گھونٹ پیا آپ کرتے ہیں نام پیتے ہیں آؤ پی لو کے صبح صادق ہے آؤ بیٹھو ہے شام پیتے ہیں میں زمانے کو میکدے سا لگوں آؤ اس طرح جام پیتے ہیں قید بوتل میں ہیں عجب ...

    مزید پڑھیے

    نہ سنا اب مجھے تو افسانہ (ردیف .. ا)

    نہ سنا اب مجھے تو افسانہ جل اٹھے نہ کہیں یہ پروانہ راتیں کاٹیں ہیں کروٹیں لے کر عشق کرنے کا ہے یہ ہرجانا آگ کا دریا پار کرنا ہے عشق کی راہ سے گزر جانا ان کے آنے سے چین آتا ہے ان کا جانا ہے جان کا جانا قتل کرنا نہیں ہے منصوبہ ان کی خواہش ہے مجھ کو تڑپانا مانتا ہی نہیں کبھی ...

    مزید پڑھیے

    زندگانی جب کہانی ہو گئی

    زندگانی جب کہانی ہو گئی وہ کہانی خود پرانی ہو گئی زندگی نے جو مسرت پائی تھی وہ خوشی آنکھوں کا پانی ہو گئی جان دی دل دے دیا سودا کیا بات یہ ساری زبانی ہو گئی بات اس نے راستے میں جب نہ کی میں یہ سمجھا وہ سیانی ہو گئی داغ دامن پہ ہمارے جو لگے کیا یہ الفت کی نشانی ہو گئی ان کے آنے ...

    مزید پڑھیے

    کہنے کو تو ہے کیا نہیں

    کہنے کو تو ہے کیا نہیں کیوں ہے خلش پتا نہیں مجھ سے ہوئے وہ کیوں خفا ان سے مجھے گلا نہیں جس کی تھی ہم کو جستجو کیوں وہ ہمیں ملا نہیں پھر بھی سزا مجھے ملی جب کہ میری خطا نہیں الجھا ہوں اتنا عشق میں مجھ کو مرا پتا نہیں یوں تو بہت ہیں راحتیں غم کی مرے دوا نہیں کہنے کو تو ہیں دور ...

    مزید پڑھیے

تمام