نام اپنا بھی کر گئے ہوتے
نام اپنا بھی کر گئے ہوتے عاشقی میں جو مر گئے ہوتے تیرا کوچہ اگر نہیں ہوتا پھر نہ جانے کدھر گئے ہوتے بے خودی میں نہ گر خودی پاتے ہم حدوں سے گزر گئے ہوتے آس ان کو نہیں تھی آنے کی ورنہ اب تک سنور گئے ہوتے گر وہ آتے مری عیادت کو زخم دل میرے بھر گئے ہوتے بادہ نوشی تھی تیرے غم کا ...