اس کی آنکھیں غزالوں سی تھیں
اس کی آنکھیں غزالوں سی تھیں میرے خوابوں خیالوں سی تھیں اس کی باتوں سے گھر بھر گیا اس کی باتیں اجالوں سی تھیں راہ تکتی ہوئی شام کی چند گھڑیاں بھی سالوں سی تھیں دل کی ویران دیوار پہ آپ کی یادیں جالوں سی تھیں اوس ایسے جھڑی پھول پہ بوند شبنم کی چھالوں سی تھیں جو دلیلیں وفاؤں کی ...