ہو گیا سنسان سارا شہر ہر گھر سو گیا
ہو گیا سنسان سارا شہر ہر گھر سو گیا میری آنکھیں جاگتی ہیں سارا منظر سو گیا پھر وہ شہر اجنبی تنہائیوں کی سرد رات اوڑھ کر یادوں کی وہ میلی سی چادر سو گیا رات دن کے درمیاں گزری ہے ایسے زندگی ایک منظر جاگتا تھا ایک منظر سو گیا کشتیاں ساحل پہ لہروں کو ترستی رہ گئیں اور زمیں کی گود ...