خواب دیکھے ہیں عمر بھر کیا کیا
خواب دیکھے ہیں عمر بھر کیا کیا
ہم نے تنہا کیے سفر کیا کیا
ایک تیرا ہی سامنا نہ ہوا
شہر دیکھے پھرے نگر کیا کیا
جس جگہ پیڑ تھے پرندے تھے
بد نما بن گئے ہیں گھر کیا کیا
ہم وہیں ہیں چلے جہاں سے تھے
رائیگاں ہو گئے سفر کیا کیا
موت سے پہلے لوگ مرتے ہیں
زندگی نے دیے ہیں ڈر کیا کیا