نیا جنم
تمام معصوم آرزوئیں جو میرے بچپن کی ہم سفر تھیں اب اک نیا رنگ روپ لے کر مرے لبوں پر مچل رہی ہیں دعا کی صورت ابھر رہی ہیں
تمام معصوم آرزوئیں جو میرے بچپن کی ہم سفر تھیں اب اک نیا رنگ روپ لے کر مرے لبوں پر مچل رہی ہیں دعا کی صورت ابھر رہی ہیں
جو کچھ بھی ہیں جیسے بھی ہیں میرے دکھ تو میرے دکھ ہیں میں کیوں تم کو داغ دکھاؤں میں کیوں تم سے مرہم چاہوں میں کیوں اپنی بات گنواؤں بول اٹھوں بھی تو کیا ہوگا جان سکو گے پل میں کیا کیا ہستی اتنی آساں کب ہے مانو کہنا مجھ سے میرے دکھ مت پوچھو
اے خدا مجھ کو وہ حوصلہ دے کہ میں اس سفر کو جو سب میں جدا اور سب سے چھپا لمحہ لمحہ رواں ہے مری ذات میں اب رقم کر سکوں ان سبھوں کو جو ہم راہ چلتے رہے اور غافل رہے ان کو وہ حوصلہ دے کہ وہ مجھ سے مل کے مرا سامنا کر سکیں مجھ کو پا کے ہزاروں برس جی سکیں
طویل برسوں کے بعد دیکھا وہ پیارا مشفق حسین چہرہ کہ جس نے مجھ کو وہ روشنی دی کہ جس سے میں نے بہت سے ٹوٹے دلوں کو جوڑا وہ روشنی کا حسین چہرہ ابھرتی شاموں کے ساتھ ابھرا مجھے نیا گیت دے گیا ہے نیا سویرا
سونا سونا ہے گھر بے اثر بام و در یوں نہ ہوگی بسر مجھ کو آواز دے روح گھبرائی ہے تیرگی چھائی ہے اے دمکتی سحر مجھ کو آواز دے اشک بہنے لگے زخم کھلنے لگے اے مرے چارہ گر مجھ کو آواز دے زندگی کچھ نہیں روشنی کچھ نہیں بن ترے ہم سفر مجھ کو آواز دے آرزو کے لئے جستجو کے لئے ہر نئے موڑ پر مجھ کو ...