Saima Khairi

صائمہ خیری

صائمہ خیری کے تمام مواد

15 نظم (Nazm)

    میرے شاعر زندہ رہنا

    مرا دل کچھ ڈوب رہا ہے جب سے میں نے نم پلکوں کی اوس میں ڈوبی ڈوبی سی اک نظم پڑھی ہے چپ چپ بیٹھی سوچ رہی ہوں تم نے آخر یہ کیوں سوچا تم تنہا ہو میری آنکھ کا سارا افسوں میرا کومل کومل سایہ نرم ہوا میں شامل ہو کے پاس تمہارے نہ آیا کیا چپ چپ بیٹھی سوچ رہی ہوں تم نے آخر یہ کیا لکھا ٹوٹا ...

    مزید پڑھیے

    آس

    بیت چکا ہے وہ پل جس پل اس کو میرے گھر آنا تھا بیت چکے ہیں ایسے پل بھی جن سے میرا ساتھ نہیں تھا شام ہوئی ہے آس کو اب تک لازم تھا یہ ٹوٹ ہی جاتی لیکن میں تو آتی جاتی ہر رکشا کو دیکھ رہی ہوں

    مزید پڑھیے

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    میں اپنے گھر کے خموش در پہ کھڑی ہوئی ہوں میں ایک کمرے سے دوسرے کو لرزتے قدموں سے بڑھ رہی ہوں میں چھت کے زینے پہ چڑھ رہی ہوں تمہاری آواز آ رہی ہے گلی گلی کے تمام چہرے مشین دفتر لباس سارے دکاں مکاں اور مکین سارے بسوں کے اٹھتے دھوئیں میں تحلیل ہو رہے ہیں تمہاری آواز آ رہی ہے ہوا کی ...

    مزید پڑھیے

    پچھلی باتیں یاد آتی ہیں

    زخمی تن ہے من بے کل ہے پچھلی باتیں یاد آتی ہیں ملتے رستے جن پہ ہم تم ہنستے گاتے دوڑ رہے تھے دل میں کوئی خوف نہیں تھا پھول کھلے تھے رستے رستے برکھا کتنی البیلی تھی بھولے بھالے وہ سپنے تھے میری امی میرے ابا میری بہنیں میرے بھیا ہم سب کتنے خوش خوش سے تھے اب کچھ ایسی بات ہوئی ہے گھر ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    ہر زخم ہنر سے ہر دیدۂ تر سے خاموش سفینوں کے لہو رنگ سفر سے انصاف جو ہوگا تو وطن زندہ رہے گا

    مزید پڑھیے

تمام