Saib Asmi

صائب عاصمی

صائب عاصمی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    کس کی صدا پہ کان لگائے ہوئے ہوں میں

    کس کی صدا پہ کان لگائے ہوئے ہوں میں زانو پہ اپنے سر کو جھکائے ہوئے ہوں میں وہ دن گئے کہ یاد تھی آٹھوں پہر تری اب اپنے آپ کو بھی بھلائے ہوئے ہوں میں رنگیں دکھائی دیتا ہے سارا جہاں مجھے آنکھوں میں ان کے جلوے بسائے ہوئے ہوں میں مانع ہے تیرے آنے میں اے مست ناز کیا ملنے کی کب سے آس ...

    مزید پڑھیے

    آج ان پر راز دل افشا کریں

    آج ان پر راز دل افشا کریں حسن کو مغرور و خود آرا کریں چند دن ان کو نہ اب دیکھا کریں یعنی کچھ ان کو بھی تڑپایا کریں اس طرح ہو یوں کریں ایسا کریں ان سے ملنے کا کوئی چارا کریں آپ تو جو کچھ کریں اچھا کریں ہم کہیں تو شکوۂ بے جا کریں موت بھی مانگے سے ملتی ہے کہاں پھر یہ کیوں کر ہو کہ وہ ...

    مزید پڑھیے

    کسی سے جب نہ اٹھا تو اٹھا بار گراں ہم سے

    کسی سے جب نہ اٹھا تو اٹھا بار گراں ہم سے ملا سکتے نہیں اب آنکھ ساتوں آسماں ہم سے ہنسا کر ایک دو دن عمر بھر آخر رلاتا ہے عجب اٹکھیلیاں کرتا ہے دور آسماں ہم سے ہمارا جب یہ ہونا بھی نہ ہونے کے برابر ہے تو آخر کیوں خفا بیٹھی ہے مرگ ناگہاں ہم سے ابھی پیش نظر تعمیر فردا کی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    دل میں چراغ عشق نہ جو ضو فشاں رہے

    دل میں چراغ عشق نہ جو ضو فشاں رہے رعنائی خیال نہ حسن بیاں رہے شامل ہے اس میں میری تمنا کا خون بھی رنگیں تری ادا کی نہ کیوں داستاں رہے دل مٹ گیا کشاکش امید و بیم میں اب مہرباں ہو کوئی کہ نا مہرباں رہے اس رشک کا برا ہو جو دیکھا انہیں کبھی پہروں ہم اپنے آپ سے بھی بد گماں ...

    مزید پڑھیے

    لطف پیمان بار بار کہاں

    لطف پیمان بار بار کہاں لذت سوز انتظار کہاں کیا ہوئیں بے قراریاں دل کی وہ تمنائے وصل یار کہاں وہ تقاضائے شوق دید کجا روح کو اب وہ اضطرار کہاں جوش وحشت کے وہ مزے نہ رہے وہ گریبان تار تار کہاں مے کشی کی وہ بات جاتی رہی اب وہ محفل وہ مےگسار کہاں موت آ جائے تو غنیمت ہے ان کے آنے کا ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    شاعر

    اے دوست مرے پاس نہیں لعل و جواہر تو دیکھ کہ کس درجہ ہے سادہ مری پوشاک لیکن مجھے قدرت نے عطا کی ہے فقیری اس بات کا شاہد ہے مرا دامن صد چاک ہر چند کہ کم مایہ ہوں دنیا کی نظر میں اقلیم سخن میں ہے مری بیٹھی ہوئی دھاک ہر رنگ زمانہ سے ہوں اس عمر میں واقف رفتار زمانہ ہے مری بستۂ فتراک دنیا ...

    مزید پڑھیے