شاعر
اے دوست مرے پاس نہیں لعل و جواہر تو دیکھ کہ کس درجہ ہے سادہ مری پوشاک لیکن مجھے قدرت نے عطا کی ہے فقیری اس بات کا شاہد ہے مرا دامن صد چاک ہر چند کہ کم مایہ ہوں دنیا کی نظر میں اقلیم سخن میں ہے مری بیٹھی ہوئی دھاک ہر رنگ زمانہ سے ہوں اس عمر میں واقف رفتار زمانہ ہے مری بستۂ فتراک دنیا ...