پیغام زندگی ہے خوشی کی نوید ہے
پیغام زندگی ہے خوشی کی نوید ہے میرے لیے تو آپ کا دیدار عید ہے کس نے کہا ہے زیست مرے نام کیجیے دو پل بھی ساتھ آپ کا عید سعید ہے اک آرزو ہے آپ مرے ہم سفر بنیں تا عمر دیکھتی رہوں یہ شوق دید ہے دل ڈوب جائے گا مرا بارش میں پیار کی سیلاب عشق آنے کی شاید شنید ہے ہر وقت میرے لب پہ رہی ہے ...