Sabeela Inam Siddiqui

سبیلہ انعام صدیقی

سبیلہ انعام صدیقی کی غزل

    پیغام زندگی ہے خوشی کی نوید ہے

    پیغام زندگی ہے خوشی کی نوید ہے میرے لیے تو آپ کا دیدار عید ہے کس نے کہا ہے زیست مرے نام کیجیے دو پل بھی ساتھ آپ کا عید سعید ہے اک آرزو ہے آپ مرے ہم سفر بنیں تا عمر دیکھتی رہوں یہ شوق دید ہے دل ڈوب جائے گا مرا بارش میں پیار کی سیلاب عشق آنے کی شاید شنید ہے ہر وقت میرے لب پہ رہی ہے ...

    مزید پڑھیے

    رکھے ہر اک قدم پہ جو مشکل کی آگہی

    رکھے ہر اک قدم پہ جو مشکل کی آگہی ملتی ہے اس کو راہ سے منزل کی آگہی سیکھا ہے آدمی نے کئی تجربوں کے بعد طوفان سے ہی ملتی ہے ساحل کی آگہی اس کا خدا سے رابطہ ہی کچھ عجیب ہے دنیا کہاں سمجھتی ہے سائل کی آگہی نظروں کا اعتبار تو ہے پھر بھی میرا دل ہے اک صحیفہ جس میں مسائل کی آگہی دن رات ...

    مزید پڑھیے

    ادراک ہی محال ہے خواب و خیال کا

    ادراک ہی محال ہے خواب و خیال کا دل کے ورق پہ عکس ہے اس کے جمال کا روتی نہیں ہوں میں کبھی دنیا کے سامنے رکھتی ہوں حوصلہ میں نہایت کمال کا ہیں مرحلے عجیب یہ عشق و خرد کے بھی لمحوں میں کر رہی ہوں سفر ماہ و سال کا درویش ہے کوئی تو قلندر ولی کوئی بندوں نے پایا عشق میں رتبہ کمال ...

    مزید پڑھیے

    خاموش ہوں میں لب پہ شکایت تو نہیں ہے

    خاموش ہوں میں لب پہ شکایت تو نہیں ہے فریاد کروں یہ مری عادت تو نہیں ہے جو موج غم و درد اٹھی ہے مرے دل میں ہنگامہ تو بے شک ہے قیامت تو نہیں ہے شاید مجھے مل جائے مرے درد کا درماں امید سہی چین کی حالت تو نہیں ہے فرصت میں مجھے یاد بھی کر لیجیے اک دن یہ عرض محبت کی علامت تو نہیں ہے مل ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں وہ آئیں تو ہنساتے ہیں مجھے خواب

    آنکھوں میں وہ آئیں تو ہنساتے ہیں مجھے خواب ہر روز نئے باغ دکھاتے ہیں مجھے خواب اب پیار کے موسم کا ہے آغاز یقیناً نغمات نئے خوب سناتے ہیں مجھے خواب ہو نیند پہ چھایا ہوا جب فکر کا بادل اک سیر نئی سمت کراتے ہیں مجھے خواب اس زیست کی تلخی سے تو اچھی ہے مری نیند تتلی کبھی پھولوں سے ...

    مزید پڑھیے

    جو با کردار ہو اس کو سیانی کون کہتا ہے

    جو با کردار ہو اس کو سیانی کون کہتا ہے کسی مزدور کی بیٹی کو رانی کون کہتا ہے بجٹ جب سارے لگ جائیں وزارت کی ہی کرسی پر تو اس طرز معیشت کو گرانی کون کہتا ہے محبت کے فسانے آج بھی تحریر ہوتے ہیں بہار زندگانی کو پرانی کون کہتا ہے مری نانی سناتی تھی حکایت سات پریوں کی وہ سچے پیار کی ...

    مزید پڑھیے

    وہ اس ادا سے دعا کرے گا

    وہ اس ادا سے دعا کرے گا ہمارا ہو کر رہا کرے گا عطا کرے گا اگر وہ مالک وہ دل کی دھک دھک ہوا کرے گا ہے راس دل کو اداس موسم کہ دکھ کو دل ہی سہا کرے گا وصال کا لمحہ لوٹ آئے ملول ہو کر کہا کرے گا اٹھی ہو سسکی کسی کے دل سے ڈرو کہ وہ دل صدا کرے گا کسک اٹھے گی ہمارے دل سے کسی سے گر وہ ملا ...

    مزید پڑھیے

    تم دل کی دل میں رکھو بتایا نہیں کرو

    تم دل کی دل میں رکھو بتایا نہیں کرو یوں کہہ کے داستان رلایا نہیں کرو مجھ سے بچھڑ کے رہتا ہے دل شاد ایک شخص یہ من گھڑت کہانی سنایا نہیں کرو آنکھوں کے گرد حلقے پڑے جاگ جاگ کر نیندوں کو میری ایسے اڑایا نہیں کرو میری غزل کا طول تمہارے سبب سے ہے تم سوچ بن کے شعر میں آیا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

    اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا حقیقت تو نہ ہوتی بس دکھاوا ہو گیا ہوتا اگر اپنا سمجھ کر صرف اک آواز دے جاتے یقیں مانو کہ میرا دل تمہارا ہو گیا ہوتا شب فرقت میں جتنے خواب بھی ملنے کے دیکھے تھے اگر تعبیر ملتی تو اجالا ہو گیا ہوتا نہ کرتے منقطع گر تم مراسم کی حسیں راہیں تو ...

    مزید پڑھیے

    میں دریا ہوں مگر دونوں طرف ساحل ہے تنہائی

    میں دریا ہوں مگر دونوں طرف ساحل ہے تنہائی تلاطم خیز موجوں میں مری شامل ہے تنہائی محبت ہو تو تنہائی میں بھی اک کیف ہوتا ہے تمناؤں کی نغمہ آفریں محفل ہے تنہائی بہت دن وقت کی ہنگامہ آرائی میں گزرے ہیں انہیں گزرے ہوئے ایام کا حاصل ہے تنہائی ہجوم زیست سے دوری نے یہ ماحول بخشا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2