جو با کردار ہو اس کو سیانی کون کہتا ہے

جو با کردار ہو اس کو سیانی کون کہتا ہے
کسی مزدور کی بیٹی کو رانی کون کہتا ہے


بجٹ جب سارے لگ جائیں وزارت کی ہی کرسی پر
تو اس طرز معیشت کو گرانی کون کہتا ہے


محبت کے فسانے آج بھی تحریر ہوتے ہیں
بہار زندگانی کو پرانی کون کہتا ہے


مری نانی سناتی تھی حکایت سات پریوں کی
وہ سچے پیار کی لوری سہانی کون کہتا ہے


نہیں مٹتا مٹانے سے کسی سے پیار کا رشتہ
محبت تو حقیقت ہے کہانی کون کہتا ہے


عطا عمر رواں نے کی ہے جو سوغات بالوں کو
اترتی چاندنی کو نوجوانی کون کہتا ہے


سبھی نے آپ بیتی اور جگ بیتی کہی لیکن
مرے انداز سے سچی کہانی کون کہتا ہے


کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو مر کے بھی نہیں مرتے
ہیں جن کے نام زندہ ان کو فانی کون کہتا ہے


جو میرے لب نہیں کہتے مرے اشعار کہتے ہیں
جو دل تحریر کرتا ہے زبانی کون کہتا ہے


سبیلہؔ اپنے غم کو میں چھپا لیتی تو ہوں لیکن
گراتی ہیں جو آنکھیں ان کو پانی کون کہتا ہے