بس انا کو بحال رکھنا ہے
اپنے اپنے ہی خول میں ہم تم کیسے خود کو چھپا کے بیٹھ گئے ہم کو اپنی انا کا پاس رہا اور سارے خیال بھول گئے خواب جو ہم نے ساتھ دیکھے تھے سارے وہ کیسے تار تار ہوئے سارے وعدے وفا کے ٹوٹ گئے اور ارمان سب ہی خاک ہوئے دیکھنے میں تو میں شگفتہ ہوں تم بھی شاداب سب کو لگتے ہو اک حقیقت مگر میں ...