Sabeela Inam Siddiqui

سبیلہ انعام صدیقی

سبیلہ انعام صدیقی کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    جہاں میں جس کی شہرت کو بہ کو ہے

    جہاں میں جس کی شہرت کو بہ کو ہے وہ مجھ سے آج محو گفتگو ہے رہا آباد خوابوں میں جو اب تک خوشا قسمت کہ اب وہ روبرو ہے کبھی وہ پیار سے اک پھول لائے بہت دن سے مری یہ آرزو ہے نہیں آتا غزل میں نام کوئی تعلق اس قدر با‌ آبرو ہے مرا احساس جس سے ہے معطر وہی خوشبو تو میرے چار سو ہے سراپا ...

    مزید پڑھیے

    کس کو بتاتے کس سے چھپاتے سراغ دل

    کس کو بتاتے کس سے چھپاتے سراغ دل چپ سادھ لی ہے زخم دکھایا نہ داغ دل کیسے کریں بیان غم جاں کی داستاں اے کاش گل کھلائے ہمارا یہ باغ دل گزرے ہماری زیست کے ایام اس طرح لبریز آنسوؤں سے ہے گویا ایاغ دل جب راکھ بن گئے تو کہا یہ حریف نے جل جل کے وہ جلاتے رہے ہیں چراغ دل جس سے ملے طویل ...

    مزید پڑھیے

    وفا کے راز سے پردہ نہیں اٹھاؤں گی

    وفا کے راز سے پردہ نہیں اٹھاؤں گی میں دل کے زخم تہ دل سے ہی چھپاؤں گی اگر تمہاری نگاہوں میں یہ کھٹکتا ہے سنو میں آج سے کاجل نہیں لگاؤں گی اداس دل ہو تو گلشن بھی آہ بھرتا ہے یہ سچ ہے روتے ہوئے دل سے مسکراؤں گی جو مجھ پہ گزری ہے اشکوں سے وہ عبارت ہے جو نقش دل میں ہے کیسے اسے مٹاؤں ...

    مزید پڑھیے

    باد صرصر بھی قربت کی چلتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے

    باد صرصر بھی قربت کی چلتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے زلف ہاتھوں سے تیرے سنورتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے تیری چاہت گلابوں کی خوشبو بنے میرے دیوار و در میں کچھ ایسی بسے تیری مہکار کمرے سے آتی رہے دن نکلتا رہے شام ڈھلتی رہے تیرے احساس کی تن پہ چادر لیے تیرے ہم راہ رقصاں ...

    مزید پڑھیے

    بھیگا ہوا ہے آنچل آنکھوں میں بھی نمی ہے

    بھیگا ہوا ہے آنچل آنکھوں میں بھی نمی ہے پھیلا ہوا ہے کاجل آنکھوں میں بھی نمی ہے برسے گا آج کھل کر بے چین و مضطرب ہوں چھایا ہے غم کا بادل آنکھوں میں بھی نمی ہے کیسی عجیب حالت طاری ہوئی ہے دل پر ہوں منتظر مسلسل آنکھوں میں بھی نمی ہے مدت کے بعد آیا دنیائے دل میں کوئی صحرا ہوا ہے جل ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    بس انا کو بحال رکھنا ہے

    اپنے اپنے ہی خول میں ہم تم کیسے خود کو چھپا کے بیٹھ گئے ہم کو اپنی انا کا پاس رہا اور سارے خیال بھول گئے خواب جو ہم نے ساتھ دیکھے تھے سارے وہ کیسے تار تار ہوئے سارے وعدے وفا کے ٹوٹ گئے اور ارمان سب ہی خاک ہوئے دیکھنے میں تو میں شگفتہ ہوں تم بھی شاداب سب کو لگتے ہو اک حقیقت مگر میں ...

    مزید پڑھیے

    ہم سفر ایسا ملے جو ہم نوا بھی ہو مرا

    خوب صورت ہو اضافہ زیست کے اوراق میں ہم سفر ایسا ملے جو ہم نوا بھی ہو مرا روح کو سیراب کر دے ساتھ اس کا ایسا ہو شبنمی قطرات ہوں جیسے بیاباں کے لئے قربتیں ہوں اس کی مرہم غم کے درماں کے لئے مشکلیں آساں ہوں کچھ قلب پریشاں کے لئے یوں قدم باہم اٹھیں جیسے رہ منزل کی سمت ہم سفر ایسا ملے جو ...

    مزید پڑھیے

    بے خیالی میں تخلیق

    خیالات و احساس جو بے ساختہ لکھ دیے ہیں نہ جانے وہ کب سے دل و جاں کے اندر چھپے تھے کسی راز جیسے قلم بند ہونے کو بے چین تھے کئی درد الجھے سوالات جو صفحے پہ سجنے کو بیتاب تھے وہ سب قلم سے مرے موتیوں کی طرح اب برسنے لگے ہیں سبھی رقص کرنے لگے ہیں مری چشم پر نم جو سیلاب روکے ہوئے ہے ستارے ...

    مزید پڑھیے

    اداکار چہرے

    یہاں ہر طرف ہیں اداکار چہرے میں روداد دل کی کسے کیا بتاؤں جو خواب مسلسل ہی ارماں ہے مرا وہی خواب ٹوٹا وہی پیار روٹھا مناظر نے رنگ اپنے سب کھو دئے ہیں وہ جب سے خفا ہے کسے کیا بتاؤں زباں چپ ہے لیکن سراپا بیاں ہوں یہ دل کی لگی ہے کسے کیا بتاؤں

    مزید پڑھیے