Rizwan Ahmad Raz

رضوان احمد راز

رضوان احمد راز کی غزل

    ہجر تیرا تیری قربت کا بہانہ ہو گیا

    ہجر تیرا تیری قربت کا بہانہ ہو گیا یاد میں تیری ہمارا آنا جانا ہو گیا آج تجھ کو غیر کے ہم راہ خوش دیکھا تو پھر غم جو تھا تجھ سے بچھڑنے کا توانا ہو گیا عمر بھر صحرا نوردی کا ہوا انجام یہ رفتہ رفتہ دل میں وحشت کا ٹھکانہ ہو گیا سنگ باری میں تسلسل کا نتیجہ یہ ہوا تنگ آ کر دل مرا ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں مری خواب بسر ہونے لگا ہے

    آنکھوں میں مری خواب بسر ہونے لگا ہے شاید ترا نیندوں سے گزر ہونے لگا ہے جز تیرے سبھی سے مجھے ہونے لگی وحشت اتنا تری چاہت کا اثر ہونے لگا ہے یوں دست مسیحائی رکھا زخموں پہ تو نے ہر زخم مرا رشک قمر ہونے لگا ہے شاید مرے کمرے میں بھی اب روشنی آئے پیدا مری دیوار میں در ہونے لگا ...

    مزید پڑھیے

    راز یہ سب پر عیاں ہونا ہی تھا سو ہو گیا

    راز یہ سب پر عیاں ہونا ہی تھا سو ہو گیا مجھ کو اک دن رائیگاں ہونا ہی تھا سو ہو گیا دل کو میرے تیری حسرت کے ادھورے باب کی اک مکمل داستاں ہونا ہی تھا سو ہو گیا مٹتے مٹتے وقت کے ہاتھوں مجھے بھی آخرش بے نشانی کا نشاں ہونا ہی تھا سو ہو گیا مصلحت پر منحصر تھا سو ہمارے ربط کو ایک دن تو ...

    مزید پڑھیے

    جب خزاں کے چہرے پیلے ہو گئے

    جب خزاں کے چہرے پیلے ہو گئے باغ کے سب پھل رسیلے ہو گئے ذکر تیرا جب چھڑا جان سخن تلخ لہجے بھی سریلے ہو گئے جب چڑھی اس پر جوانی کی پرت زاویے اس کے کٹیلے ہو گئے تیری فرقت نے گھلا کر رکھ دیا میرے سب ملبوس ڈھیلے ہو گئے میرؔ کا دیوان گھر میں کیا رکھا بام و در اشکوں سے گیلے ہو گئے چند ...

    مزید پڑھیے

    حقیقتوں کو یہاں خواب لکھا جاتا ہے

    حقیقتوں کو یہاں خواب لکھا جاتا ہے یہاں اندھیروں کو مہتاب لکھا جاتا ہے امیر شہر کا ارشاد بنتا ہے اخبار سو تشنہ لب کو بھی سیراب لکھا جاتا ہے کسی کو ملتی ہے کشتی کسی کو پتواریں ہمارے حصے میں گرداب لکھا جاتا ہے ہماری چیخ پہ دھرتا نہیں ہے کان کوئی تمہاری اف پہ بھی اک باب لکھا جاتا ...

    مزید پڑھیے

    بسنے لگی ہیں خواہشیں دل کے دیار میں

    بسنے لگی ہیں خواہشیں دل کے دیار میں کھلنے لگے ہیں پھول مرے خار زار میں آزادی میری روح کو دلوائے گی اجل کب تک رکھے گی زندگی اپنے حصار میں میں اس کے واسطے کبھی لاکھوں میں ایک تھا لاتا نہیں ہے اب وہ کسی بھی شمار میں مجھ کو یقین تھا وہ فقط میرے ساتھ ہے کھایا ہے میں نے دھوکہ اسی ...

    مزید پڑھیے