Ritu Singh Rajput Rit

رہتو سنگھ راجپوت ریت

رہتو سنگھ راجپوت ریت کی غزل

    کسی کا زخم دے کر مسکرانا یاد آتا ہے

    کسی کا زخم دے کر مسکرانا یاد آتا ہے کسی کا اس پہ پھر مرہم لگانا یاد آتا ہے زمیں پہ بکھرے پھولوں کو کبھی جب میں اٹھاتی ہوں کسی کا توڑ کر دل چھوڑ جانا یاد آتا ہے الجھ کر کام میں جب بھول جاتی ہوں میں خود کو تب وہ ماں کا دودھ اور روٹی کھلانا یاد آتا ہے مجھے یاد آتی ہے اکثر کڑی وہ دھوپ ...

    مزید پڑھیے

    بد گمانی کا یہ عالم ہر جگہ پلنے لگا ہے

    بد گمانی کا یہ عالم ہر جگہ پلنے لگا ہے بھیڑ کا تنہا سفر اب روح کو کھلنے لگا ہے اب فلک کی روشنی آتی نہیں ہے گھر میں میرے نور میری زیست کا اب دن بہ دن ڈھلنے لگا ہے یار ہے خنجر بھی ہے تو فیصلہ بھی ہو ہی جائے وقت آیا ہے اگر تو وقت کیوں ٹلنے لگا ہے یاد میں اپنے پرندو کی ہوا ہے پیڑ ...

    مزید پڑھیے

    راتوں میں جگنے کے لیے اور چین کھونے کے لیے

    راتوں میں جگنے کے لیے اور چین کھونے کے لیے ہم نے محبت یار کی بیمار ہونے کے لیے کل ہم نے جب تارے گنے اور گفتگو کی چاند سے سارے چراغوں نے کہا تھا ہم سے سونے کے لیے ہم بے سبب ٹکرا گئے تھے عشق کے طوفان سے تھا ٹوٹنا بھی لازمی خود کو سنجونے کے لیے نور جہاں ہیں اور بھی شیریں زباں ہیں ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں سکوں جانم بڑی مشکل سے ملتا ہے

    محبت میں سکوں جانم بڑی مشکل سے ملتا ہے مٹانا پڑتا ہے خود کو تبھی دل دل سے ملتا ہے اسے مت پوچھنا الجھا رہا جو صرف پھولوں میں پتا سب راستوں کا کانٹوں کے بسمل سے ملتا ہے یہ ہوگی بھول دل کی جو سفر آسان یہ سمجھے بڑی ٹیڑھی مشقت سے سفر منزل سے ملتا ہے بڑے جب سے ہوئے ہیں ہم فقط روزی میں ...

    مزید پڑھیے

    ملیں ہوں گی جفائیں اور غم فرقت ملا ہوگا

    ملیں ہوں گی جفائیں اور غم فرقت ملا ہوگا محبت سے بھرا وہ دل تبھی پتھر ہوا ہوگا محبت آگ ہے ایسی اگر اک بار لگ جائے بجھاؤ لاکھ تم چاہے دھواں اس کا صلہ ہوگا چراغ عشق تو اس نے جلایا تھا مری خاطر مگر میں ہی نہیں تو روشنی کا کیا ہوا ہوگا بہایا نام پر جس کے مری آنکھوں نے ہر آنسو کبھی کیا ...

    مزید پڑھیے

    ذرا ٹھوکر لگے تو خودکشی کی بات کرتا ہے

    ذرا ٹھوکر لگے تو خودکشی کی بات کرتا ہے بشر اس دور کا کچھ الجھنوں سے کتنا ڈرتا ہے کہو اس سے یہاں پھولوں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا کہ منزل اس کو ملتی ہے جو کانٹوں سے گزرتا ہے کسی دن قرض اس نے بھی لیا ہوگا زمانہ سے تبھی بن کر رنی یہ وقت سب کے زخم بھرتا ہے کبھی بھی گود لیتی ہی نہیں پھر یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہو اگر الجھن یا کوئی غم تو مجھ سے بات کر

    ہو اگر الجھن یا کوئی غم تو مجھ سے بات کر یوں نہ کر آنکھوں کو اپنی نم تو مجھ سے بات کر کون سی شے آسماں میں ہے نہاں مجھ کو بتا کیوں بھلا دیکھے ادھر ہر دم تو مجھ سے بات کر گفتگو سے ہی یہاں پر حل کوئی ہو پائے گا خامشی کر دے گی یہ بے دم تو مجھ سے بات کر کیا دیا ہے آپ نے جز مجھ کو اک تصویر ...

    مزید پڑھیے