سچ کہہ رضاؔ یہ کس سے لگائی ہے ساٹ باٹ
سچ کہہ رضاؔ یہ کس سے لگائی ہے ساٹ باٹ کچھ پھر ہے ان دنوں میں ترا جی نپٹ اچاٹ دیکھیں گے کیوں کے چشموں سے جاتے رہوگے تم لخت جگر کی چوکی بٹھائی ہے گھاٹ گھاٹ ٹکڑے چنے ہیں دل کے جو آنکھوں کے خوان ہیں ہے کس کے میہمانی کا اے مردماں یہ ٹھاٹ اپنی گلی کے آنے سے مجھ کو نہ منع کر بد نام ہو گے ...