ہر نفس مورد سفر ہیں ہم
ہر نفس مورد سفر ہیں ہم گویا دکان شیشہ گر ہیں ہم شمع کے گاہ تاج سر ہیں ہم گہہ پتنگے کے بال و پر ہیں ہم عشق نے جب سے کی ہے دل کر نی برق ہیں شعلہ ہیں شرر ہیں ہم رنگ رخسار خوب رویاں ہیں آہ عشاق کے اثر ہیں ہم ہم ہیں نیرنگیٔ بہار کے رنگ نخل و برگ و گل و ثمر ہیں ہم سجدہ گہ ہیں تمام عالم ...