مجھ کو جو کہتے ہو میاں تم ہو کہاں تم ہو کہاں
مجھ کو جو کہتے ہو میاں تم ہو کہاں تم ہو کہاں دل کہاں ہے پاس میرے میری جاں تم ہو کہاں وہ گلی ہے یا پری خانہ ہے یا فردوس ہے سچ کہو اے ہمدمو میں ہوں کہاں تم ہو کہاں اپنے سے اپنا نہ ہو کام اوروں سے رکھیے امید کیا وصیت کرتے ہو اے دوستاں تم ہو کہاں گل کھلیں گے بار بار اور آئے گی ہر پھر ...