Raza Azimabadi

رضا عظیم آبادی

رضا عظیم آبادی کی غزل

    مجھ کو جو کہتے ہو میاں تم ہو کہاں تم ہو کہاں

    مجھ کو جو کہتے ہو میاں تم ہو کہاں تم ہو کہاں دل کہاں ہے پاس میرے میری جاں تم ہو کہاں وہ گلی ہے یا پری خانہ ہے یا فردوس ہے سچ کہو اے ہمدمو میں ہوں کہاں تم ہو کہاں اپنے سے اپنا نہ ہو کام اوروں سے رکھیے امید کیا وصیت کرتے ہو اے دوستاں تم ہو کہاں گل کھلیں گے بار بار اور آئے گی ہر پھر ...

    مزید پڑھیے

    یار کے رخ نے کبھی اتنا نہ حیراں کیا

    یار کے رخ نے کبھی اتنا نہ حیراں کیا فکر سر زلف نے جیسا پریشاں کیا ایسا کسی سے جنوں دست گریباں نہ ہو چاک گریباں کا بھی چاک گریباں کیا کر چکا تھا زہر رشک پردے میں کار اپنا لیک تیغ جدائی نے زور کار نمایاں کیا عشق ترے ہاتھ سے تو ہی بتا کیا کریں وصل میں حیراں کیا ہجر میں گریاں ...

    مزید پڑھیے

    عشق کے جاں نثار جیتے ہیں

    عشق کے جاں نثار جیتے ہیں بعد مرنے کے یار جیتے ہیں زہر حسرت چشیدگان فراق ہیں موؤں میں ہزار جیتے ہیں دشمنوں پر تو تیغ یار نہ کھینچ ابھی تو دوست دار جیتے ہیں تو جہاں جائے مثل آب حیات مردے اب ایک بار جیتے ہیں ایک دن داؤ ہے ہمارا بھی یہاں بازی تو یار جیتے ہیں بن اجل کوئی مر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اس چشم نے کہ طوطیوں کو نکتہ داں کیا

    اس چشم نے کہ طوطیوں کو نکتہ داں کیا ایسی کہ اک نگہ کہ مجھے بے زباں کیا گھبراؤں کس طرح دل پر آہ سے نہ میں اس سوختہ نے اب تو نہایت دھواں کیا حال اس نے پوچھا جب نہ رہی طاقت بیاں اس پوچھنے نے اور مجھے بے زباں کیا یا رب تو اس کے دل سے سدا رکھیو غم کو دور جس نے کسی کے دل کو کبھی شادماں ...

    مزید پڑھیے

    کیا نہ دیدوں سے زمانے کو سروکار ہے آج

    کیا نہ دیدوں سے زمانے کو سروکار ہے آج ایک درہم جو رکھے مالک دینار ہے آج کل تو معمورۂ عالم کو ڈبایا اے چشم کیا خرابی ہے تو پھر رونے کو تیار ہے آج دیکھنا دیکھنا کیا دل میں لگی آتش عشق کیوں مرا نالۂ خوں بار شرر بار ہے آج اے رضاؔ خط سیہ اس کے نہیں چہرے پر حسن کے واقعے کا یار عزا دار ...

    مزید پڑھیے

    ٹک تو محمل کا نشاں دے جلد اے صورت ذرا (ردیف .. ب)

    ٹک تو محمل کا نشاں دے جلد اے صورت ذرا کب تلک بھٹکے پھریں اب ہم سے دیوانے خراب یہ بھی کچھ اندھیر ہے اب زلف تیرے درمیاں گھر بسے شانے کا اور ہوں دل کے کاشانے خراب دل تو خوں ہو بہہ گیا اور ہے جگر باقی سو اب اس کی بھی حالت لگی ہم کو نظر آنے خراب گھر بسے تو گھر میں کس کے جا بسا ہے بول ...

    مزید پڑھیے

    اب تو تم بھی جواں ہوئے ہو دیکھیں گے دل کو بچاؤ گے تم

    اب تو تم بھی جواں ہوئے ہو دیکھیں گے دل کو بچاؤ گے تم مل جو گیا ہم چشم کوئی پھر آنکھ اسی سے لڑاؤ گے تم اب جو ہم تم سے کرتے ہیں تم بھی کسی سے کرو گے وہی ہم سے تمہارا سلوک ہے جیسا ویسا ہی بدلہ پاؤ گے تم بے تابی سے کرو گے کیا کیا نہ کئی کسی کی مجلس میں آؤ گے تم بیٹھو گے تم پھر آؤ گے تم اٹھ ...

    مزید پڑھیے

    ہم مر گئے پہ شکوے کی منہ پر نہ آئی بات

    ہم مر گئے پہ شکوے کی منہ پر نہ آئی بات کیوں بے زبان عاشقوں کی آزمائی بات دعوئ عشق کرنے کا کیا منہ کسی کا تھا کم بولنے نے تیرے یہ ساری بڑھائی بات ہم پیشگی کی مجھ سے کرے گفتگو رقیب منہ اس کا دیکھو ہے یہ تمہاری سکھائی بات سب کچھ پڑھایا ہم کو مدرس نے عشق کے ملتا ہے جس سے یار نہ ایسی ...

    مزید پڑھیے

    لازم ہے بلند آہ کی رایت نہ کرے تو

    لازم ہے بلند آہ کی رایت نہ کرے تو تسخیر اگر دل کی ولایت نہ کرے تو آنکھوں کا بہے جانا سہا گریے پر افسوس اب بھی اگر اس دل میں سرایت نہ کرے تو میں موڑوں نہ منہ اس کی جفا سے پہ کروں کیا اس وقت وفا پھر جو کفایت نہ کرے تو جمعیت اغیار سے ڈرتے نہیں عاشق پر خوف یہ ہے ان کی حمایت نہ کرے ...

    مزید پڑھیے

    آرزوئے وصال میں سب ہیں

    آرزوئے وصال میں سب ہیں جستجوئے محال میں سب ہیں ہجر اپنی طرف سے ہے ورنہ اس طرف سے وصال میں سب ہیں وائے غفلت ادھر کی کہتے نہیں اپنی ہی قیل و قال میں سب ہیں اے رضاؔ تجھ کو کچھ خیال نہیں اپنے اپنے خیال میں سب ہیں

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4