Rais Farogh

رئیس فروغ

نئی غزل کے اہم ترین پاکستانی شاعروں میں نمایاں

One of the most outstanding Pakistani poets of new ghazal.

رئیس فروغ کی نظم

    کلفٹن کی سیر-۱

    کھیلوں کی دنیا کھیلوں کی بستی اپنا کلفٹن میلوں کی بستی شیر پہ بیٹھو ڈرو نہیں بلی کی پروا کرو نہیں بطخ بھی ہے تیرے گی لہروں لہروں پیرے گی راکٹ ہے پرواز کرو کشتی بھی ہے تیز بہو اور ادھر تو آؤ ذرا اپنا ہنر دکھلاؤ ذرا کس کا نشانہ سچا ہے کون شکاری اچھا ہے دیکھو منظر کھیلوں کا یہ سمندر ...

    مزید پڑھیے

    کلفٹن کی سیر-2

    کلفٹن پر یہ مچھلی گھر نظر آئے حسیں منظر بہت خوش ہیں یہاں آ کر یہ خوب صورت مچھلیاں پانی میں جیسے تتلیاں کوئی ہے جیسے ونجلی کوئی لگے چمپا کلی کیسے نرالے رنگ ہیں جو دیکھتے ہیں دنگ ہیں ان کے ڈیزائن دیکھیے لہروں پہ جلتے ہیں دیے ہر عیب سے بے شک بری قدرت کی ہے کاری گری

    مزید پڑھیے

    نطشے نے کہا

    وہ سب پرندے جو اڑ کے جاتے ہیں فاصلوں میں کہیں بہت دور فاصلوں میں سو ان کے بارے میں یہ تو سب جانتے ہیں، آخر کہیں کوئی ایک یا دوسری جگہ ایسی آ ہی جاتی ہے، وہ جہاں تھک کے بیٹھ جائیں وہ کوئی مستول یا کوئی بنجر چٹان ہوتی ہے جس کو پا کر وہ سوچتے ہیں کہ یہ بھی کچھ کم نہیں بہت ہے، مگر بھلا ...

    مزید پڑھیے

    توجہ فرمائیے

    ہمیں پل دو پل بہلا دینا کیا مشکل ہے دو چار کھلونے لا دینا کیا مشکل ہے ہم نے جو یہ بات ابو سے کہی ابو نے کہا امی سے کہو ہم نے جو یہ بات امی سے کہی امی نے کہا باجی سے کہو کھٹ سے دو نوٹ بڑھا دینا کیا مشکل ہے الماری بھی بنوائی ہے اتنی بڑی میز بھی آئی ہے لاکٹ قالین گھڑی بندے ہر قیمتی چیز ...

    مزید پڑھیے

    کہانی جو کھو گئی

    میری کہانی رستے میں جانے کہاں پہ کھو گئی جی دل میں بہت شرمندہ ہوں بھول یہ مجھ سے ہو گئی جی میں جب اپنے گھر سے چلی سڑک سڑک اور گلی گلی کہیں مٹھائی رکھی تھی وہیں بڑی سی مکھی تھی مکھی بولی بھن بھن بھن جاؤ نہ تم ٹی وی مجھ بن ناچوں گی اور گاؤں گی اپنے ہنر دکھلاؤں گی میں نے کہا کیا گاؤ ...

    مزید پڑھیے

    محنتی لوگ

    انجینئر لکھ پڑھ کے میں تو اک دن اہل ہنر بنوں گا چاہا اگر خدا نے انجینئر بنوں گا ہوگی مرے ہنر سے تعمیر اس وطن کی جاگے گی میرے فن سے تقدیر اس وطن کی چلتی رہیں مشینیں صنعت تمام چمکے جس طرح صبح چمکے ویسے ہی شام چمکے اہل ہنر بنوں گا انجینئر بنوں گا ڈاکٹر جسے تکلیف میں پاؤں اسے آرام ...

    مزید پڑھیے

    آج کی رات

    آج کی رات اک شخص تنہا بہت ہی اداس اور بہت ہی خطرناک ہے آج کی رات اس قریۂ مہرباں میں نہیں ہے کوئی مہرباں دستیاب آج کی رات کس اجنبی میزباں سے توانا رہے جادوئے برشگال آج کی رات اپنے فلیٹوں سے دیکھو شکستوں کی زد میں شرار و شہاب ائیرپورٹ سے گھر تلک خواہشیں آپ کے ساتھ بستر تلک ...

    مزید پڑھیے

    بچپن کے دن

    یہ بچپن کے دن یہ بچپن کے دن گلوں کی طرح مسکرانے کے دن ہیں دیوں کی طرح مسکرانے کے دن ہیں یہ بچپن کے دن یہ بچپن کے دن ڈبیٹوں میں انعام پانا ہے ہم کو کوئز میں بھی کپ جیت لانا ہے ہم کو پڑھائی میں بھی فرسٹ آنے کے دن ہیں ہنر سیکھتے ہیں ادب سیکھتے ہیں ذہانت بڑھانے کے ڈھب سیکھتے ہیں یہی ...

    مزید پڑھیے

    یہ باتیں چھوڑ دو

    اجی ہٹاؤ چھوڑو بھی ان باتوں میں کیا رکھا ہے امی نے کہا بس کھیل چکو اور منا منی روٹھ گئے یوں شکل بنائی دونوں نے دل جیسے سچ مچ ٹوٹ گئے باجی نے کہا اس کیاری میں جو پھول تھا کس نے توڑ لیا یہ بات تھی جس پر آپ بہت ناراض ہوئے منہ موڑ لیا بھیا سے ہماری کٹی ہے کیوں کڑوی دوائی لائے ہیں ابو سے ...

    مزید پڑھیے

    ننھی منی قوالی

    ان کی بھی سنیں ان کی بھی سنیں چھوٹے جو ہوئے سنتے ہی رہیں کچھ بھی نہ کہیں چھوٹے جو ہوئے ہم پر کھلی ہوئی تو سبھی کی زبان ہے یہ مہربان ہے کبھی وہ مہربان ہے آئے کسی سے خوف کسی کا ادب کریں اپنی تو ہر طرح سے مصیبت میں جان ہے ددھیال میں پھوپی ہیں ننھیال میں خالہ ہیں یہ ان سے بھی بڑھ کر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4