Qaisar Siddiqi

قیصر صدیقی

قیصر صدیقی کی غزل

    رسوا کیا شعور کو دانائی چھین لی

    رسوا کیا شعور کو دانائی چھین لی جہل خرد نے آنکھوں سے بینائی چھین لی سانسوں میں گونجتی ہوئی شہنائی چھین لی شہروں نے مجھ سے گاؤں کی پروائی چھین لی اس طرح بھی بدلتے ہیں نظروں کے زاویے خود خواب ہی نے خواب کی رعنائی چھین لی روحوں کی مفلسی نے بہرحال ایک دن چہرہ آئنوں سے خوئے ...

    مزید پڑھیے

    کیوں نہ افسانۂ غم کیف کا عنواں ٹھہرے

    کیوں نہ افسانۂ غم کیف کا عنواں ٹھہرے شدت درد ہی جب درد کا درماں ٹھہرے جس جگہ ہم سا کوئی چاک گریباں ٹھہرے شوق سے آ کے وہاں فصل بہاراں ٹھہرے اس کے دامن کی طرف ہاتھ بڑھاؤں کیسے جس کے دامن کی مہک شعلگیٔ جاں ٹھہرے منزلیں آتی ہیں اور آ کے گزر جاتی ہیں دیکھیے جا کے کہاں قافلۂ جاں ...

    مزید پڑھیے

    ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں

    ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں طلسم خواب سے باہر نکل کے دیکھتے ہیں سنا یہ ہے کہ بہت تیز گام ہو تم لوگ تمہارے ساتھ ذرا ہم بھی چل کے دیکھتے ہیں اٹھا کے چاند ستاروں کو سر پہ دیکھ چکے ہم اپنے ماتھے پہ اب خاک مل کے دیکھتے ہیں ذرا پتہ تو چلے حسن عہد نو کیا ہے نئی نگاہ کے سانچے ...

    مزید پڑھیے

    آرزو ناکام ہو کر رہ گئی ہے

    آرزو ناکام ہو کر رہ گئی ہے زندگی الزام ہو کر رہ گئی ہے خواب تعبیروں کے معنی پوچھتے ہیں نیند بے انجام ہو کر رہ گئی ہے یاد بھی قاتل کی ہے شمشیر قاتل رات خوں آشام ہو کر گئی ہے وقت نے دستار کی صورت بدل دی اب تو یہ احرام ہو کر رہ گئی ہے زہر میں ڈوبی ہوئی اک مسکراہٹ موت کا پیغام ہو کر ...

    مزید پڑھیے

    کیا چیز ہے عذر لب اظہار کا سایہ

    کیا چیز ہے عذر لب اظہار کا سایہ اقرار کا سایہ کبھی انکار کا سایہ تقدیر گلستاں کی بدل دیتا ہے وہ پھول پڑ جاتا ہے جس پھول پہ تلوار کا سایہ دیوار سے دیوار کی دوری ارے توبہ پڑتا نہیں دیوار پہ دیوار کا سایہ احساس کی انگلی سے ٹپکتے ہیں ستارے چبھتا ہے مرے ذہن میں جب خار کا سایہ قیصرؔ ...

    مزید پڑھیے

    یوں دل دیوانہ کو اکثر سزا دیتا ہوں میں

    یوں دل دیوانہ کو اکثر سزا دیتا ہوں میں اپنی بربادی پہ خود ہی مسکرا دیتا ہوں میں اپنے دل کے خون سے وہ گل کھلا دیتا ہوں میں ریگزاروں کو گلستاں کی ادا دیتا ہوں میں ایسی منزل پر مجھے پہنچا دیا ہے عشق نے میرا جو قاتل ہے اس کو بھی دعا دیتا ہوں میں کیوں کسی کا نام لے کر عشق کو رسوا ...

    مزید پڑھیے

    من بھی شاعر کی طرح تن بھی غزل جیسا ہے

    من بھی شاعر کی طرح تن بھی غزل جیسا ہے یہ ترے روپ کا درپن بھی غزل جیسا ہے ریشمی چوڑیاں ایسی کہ غزل کے مصرعے یہ کھنکتا ہوا کنگن بھی غزل جیسا ہے ان لچکتی ہوئی زلفوں میں ہے گوکل کا سماں یہ مہکتا ہوا ساون بھی غزل جیسا ہے لوگ گیتوں کی طرح تو بھی رسیلی ہے مگر میری سجنی ترا ساجن بھی غزل ...

    مزید پڑھیے

    زلفوں کے سائے میں آ کر چین ملا ہے پہلی بار

    زلفوں کے سائے میں آ کر چین ملا ہے پہلی بار میری پیاسی آنکھوں نے دریا دیکھا ہے پہلی بار پیار کسے کہتے ہیں یہ احساس ہوا ہے پہلی بار میرے دل میں میٹھا میٹھا درد اٹھا ہے پہلی بار مہندی والی چاہت کا پیغام ملا ہے پہلی بار اس نے اپنے ہاتھ پہ میرا نام لکھا ہے پہلی بار پہلی بار سنائی دی ...

    مزید پڑھیے

    خواب جو دیکھے ہیں میں نے انہیں پیکر دے گا

    خواب جو دیکھے ہیں میں نے انہیں پیکر دے گا میرا صحرا مجھے اک روز سمندر دے گا ایک قطرہ جو لرزتا ہے مری پلکوں پر زرد موسم کو یہی قطرہ ہرا کر دے گا مجھ کو کچھ اور فضاؤں میں بکھر جانے دو میرا احساس خلاؤں میں مجھے گھر دے گا ہوں گنہ گار مگر اتنا گنہ گار نہیں مجھ کو دے گا بھی تو وہ پھول ...

    مزید پڑھیے

    رہ حیات کو آساں بنا سکو تو چلو

    رہ حیات کو آساں بنا سکو تو چلو ہمارا ساتھ اگر تم نبھا سکو تو چلو نگاہ ناز کا جادو جگا سکو تو چلو قدم قدم پہ نئے گل کھلا سکو تو چلو رہ وفا میں غموں کے بہت اندھیرے ہیں ہر ایک حال میں تم مسکرا سکو تو چلو مرے خیال کی دنیا ہے مجھ پہ چھائی ہوئی مرے خیال کی دنیا پہ چھا سکو تو چلو بڑے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4