Qaisar Siddiqi

قیصر صدیقی

قیصر صدیقی کی غزل

    ستارے جب کسی مہتاب کا قصہ سناتے ہیں

    ستارے جب کسی مہتاب کا قصہ سناتے ہیں مرے خوابوں کے آنگن میں اجالے مسکراتے ہیں حقیقت سامنے لانے سے جب دامن بچاتے ہیں تو گر کر آئنہ ہاتھوں سے خود ہی ٹوٹ جاتے ہیں ہمیں تو مسکرانے کے سوا کچھ بھی نہیں آتا ہجوم غم میں بھی ہم لوگ یوں ہی مسکراتے ہیں چلو اے بادہ خوارو چل کے ان کی خیریت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4