کیا چیز ہے عذر لب اظہار کا سایہ

کیا چیز ہے عذر لب اظہار کا سایہ
اقرار کا سایہ کبھی انکار کا سایہ


تقدیر گلستاں کی بدل دیتا ہے وہ پھول
پڑ جاتا ہے جس پھول پہ تلوار کا سایہ


دیوار سے دیوار کی دوری ارے توبہ
پڑتا نہیں دیوار پہ دیوار کا سایہ


احساس کی انگلی سے ٹپکتے ہیں ستارے
چبھتا ہے مرے ذہن میں جب خار کا سایہ


قیصرؔ مرے جذبات میں نغموں کی لچک ہے
ہے فن پہ مرے گیسوئے خم دار کا سایہ