یہ حادثہ مجھے حیران کر گیا سر شام
یہ حادثہ مجھے حیران کر گیا سر شام جو زخم صبح ملا تھا وہ بھر گیا سر شام ملے تھے ہم کہیں کار جہاں کے میلے میں اسے بھی جلدی تھی اور میں بھی گھر گیا سر شام یہ آج کس کو اچانک مرا خیال آیا چراغ راہ میں یہ کون دھر گیا سر شام خیال یار کی فرصت بھی اب کسے ہے نصیب یہ پھول صبح کھلا اور بکھر ...