Pirzada Qasim

پیرزادہ قاسم

سماجی اور سیاسی طنز کی حامل شاعری کے لئے معروف پاکستانی شاعر

Pakistani poet known for the ghazals laced with social and political satire

پیرزادہ قاسم کی نظم

    ملاقات

    بعد ایک مدت کے اجنبی سے چہروں میں خواب خواب آنکھوں میں درد کی سماعت میں بے دلی کی ساعت میں ایک اجنبی صورت آشنا نظر آئی خواب خواب آنکھوں میں روشنی سی لہرائی درد کی سماعت نے دل کی کچھ خبر پائی اس نے گرم جوشی سے ہاتھ بھی ملایا تھا بعد ایک مدت کے میں بھی مسکرایا تھا اس نے میرے شانے کو ...

    مزید پڑھیے

    انتظار

    مری بے خواب آنکھوں میں مری ویران آنکھوں میں نہیں ہے دل کشی کوئی نہیں ہے دلبری کوئی مگر کچھ ہے جسے ہر صبح سورج کی کرن آ کر سلام شوق کہتی ہے ادب سے چوم لیتی ہے

    مزید پڑھیے

    ہم خود بھی اپنے ساتھ نہیں

    اک کبھی نہ بیتنے والی شب اک ہاتھ نہ آنے والا دن اس شب سے جان چھڑانے میں اس دن کو ڈھونڈ کے لانے میں ہم ریزہ ریزہ ہو کے رہے جو پایا تھا وہ کھو کے رہے اس پانے میں اس کھونے میں ہونے میں اور نہ ہونے میں کچھ سود و زیاں کا ہاتھ ہے کیا یا اور ہی کوئی بات ہے کیا اس ساری اضافی باتوں میں بس ایک ...

    مزید پڑھیے

    خزاں پھر آ گئی کیا

    خزاں کی ابتدا سے انتہا تک سارا موسم ہی خزاں ہے گزرتے جا رہے ہیں جتنے لمحے سب خزاں ہیں مگر وہ نیم جاں پتہ جسے پہلی ہی پروائی کے پہلے سرد جھونکے نے سمیٹا ہے نئے اک ٹوٹتے پتے سے سرگوشی میں کہتا ہے خزاں تو جا چکی تھی

    مزید پڑھیے

    تنہائی

    اس صف میں بھی سب دشمن ہیں اس صف میں بھی سب دشمن ہیں جو آنکھوں میں آنکھیں ڈالے اور دل میں نفرت کو پالے بارود کے ڈھیر پہ بیٹھے ہیں بس اک ساعت کی دوری پر اس انساں کی مجبوری پر کوئی رونے والا بھی تو نہیں کوئی ہنسنے والا بھی تو نہیں اس ساعت خوں آشام سے تھی وہ ساری رونق منظر کی اس ساعت ...

    مزید پڑھیے

    انتقام

    جب راہیں سب مسدود ہوئیں سب نیست ہوئیں نابود ہوئیں دشمن کو کھوجتے پھرنے کی تھیں کاوشیں جو بے سود ہوئیں پسپائیاں جو موجود نہ تھیں اک آن میں آ موجود ہوئیں میں سوچ کے اک دوراہے پر حیراں آزردہ آ پہنچا یہ ساری تگ و دو تنہا تھی اس موڑ پہ بھی تنہا پہنچا لیکن اس تنہا منظر میں اک چہرہ اور ...

    مزید پڑھیے

    عشق کہانی

    میں بے قیمت تم بے قیمت پھر یہ اپنی عشق کہانی کون سنے گا سب کے اپنے اپنے قصے سب کی اپنی اپنی باتیں سب کی اپنی اپنی صحبت سب کی اپنی اپنی راتیں سب کے غم بس ذاتی غم ہیں سب کی خوشیاں ذاتی خوشیاں ہم کہتے ہیں وہ بے قیمت وہ کہتے ہیں ہم بے قیمت ایسے میں کس کس کی کہانی کس کی زبانی کون سنے ...

    مزید پڑھیے

    وداع

    وقت رخصت وہ چپ تھی بس ہاتھوں میں گلدستہ تھا جس میں تین ہی پھول تھے لیکن ہر اک باتیں کرتا تھا دو اس کی آنکھوں جیسے تھے ایک مرے دل جیسا تھا

    مزید پڑھیے

    یاد رکھنے کا ہنر

    سنو یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا مجھے تم یاد ہو اور میری ہر ہر سانس میں بس کر مشام جاں معطر کر رہی ہو ٹھیک ہے لیکن بھلا وہ کون تھا جس نے تمہیں پہلے پہل چاہا وہ میرا عشق تھا میں تھا وہ شاید میں ہی تھا لیکن نہیں ہے یاد اب کچھ بھی سنو یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا کسی کو یاد ...

    مزید پڑھیے

    خزاں موسم نہیں ہے

    خزاں موسم نہیں ہے ایک لمحہ ہے کہ جس کی آرزو میں سبز پتے ہوا کی آہٹوں پر کان دھرتے ہیں گزرتے وقت میں ساعت بہ ساعت نئے پیراہنوں میں گلابی اور گہرے سرخ عنابی دہکتے خوش نما رنگوں سے لے کر زرد ہونے تک کبھی دھیمے کبھی اونچے سروں میں بات کرتی خوشبوؤں میں بس بسا کر ہوا کے ساتھ محو رقص ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2