ذوق پرواز کی اتنی تو پذیرائی کر
ذوق پرواز کی اتنی تو پذیرائی کر پر شکستہ ہوں جو میں حوصلہ افزائی کر دل خوش فہم کو دے پھر کوئی خوش رنگ فریب پھر کسی رسم سے تجدید شناسائی کر کوئی خورشید بھی منظر کا مقدر کر دے صرف روشن نہ یہ بجھتی ہوئی بینائی کر کون سمجھے گا ترے کرب کا مفہوم یہاں گھر کی دیواروں کو اب محرم تنہائی ...