نکہتوں میں نغمگی ہے رنگ میں جھنکار ہے
نکہتوں میں نغمگی ہے رنگ میں جھنکار ہے
اے مرے احساس تو کتنا بڑا فن کار ہے
آپ آ جاتا ہوں میں اپنے مقابل اور پھر
سوچتا ہوں سامنے یہ کون سی دیوار ہے
سامنے آئے تو سینے سے لگا لوں میں اسے
میرے اندر مجھ سے ہی جو برسر پیکار ہے
جانے کیسا حادثہ گزرا ہے اس بستی پہ آج
سونی سونی ہر گلی سنسان ہر بازار ہے
ہو جو اپنا مدعا اکرمؔ تو لب بستہ رہے
وہ تو دیوانہ بکار دیگراں ہشیار ہے