اڑنے کی ضد تو چھوڑ ہوا کی ہوس نہیں
اڑنے کی ضد تو چھوڑ ہوا کی ہوس نہیں ہم دو پرندے عمر سے اہل قفس نہیں تیرے بدن کے تاب سے ہے درمیاں امس لیکن تجھے جدا کروں ایسی امس نہیں ہم لا مکاں ہیں کیا جو ترے در پہ ہیں کھڑے اور اس قدر عذاب میں بھی ٹس سے مس نہیں ایسی سیاہ رات کے نیندوں سے خوف ہو ایسا سفید خواب کے آنکھوں پہ بس ...