یہ سمجھنے کی کس کو فرصت ہے
یہ سمجھنے کی کس کو فرصت ہے زندگی موت کی امانت ہے ان کو پایا تو یہ ہوا محسوس جیسے مجھ کو مری ضرورت ہے اتنے جلوے قریب ہیں اس کے جتنی جس کی نظر میں وسعت ہے آج کل ہم ہیں اور وہ منزل جس میں ہر ہر قدم پہ زحمت ہے دوسروں کے لئے فنا ہو جاؤ یہی معراج آدمیت ہے اس تجاہل سے پوچھنے کے ...