Nihal Rizvi Lucknowi

نہال رضوی لکھنوی

نہال رضوی لکھنوی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    یہ سمجھنے کی کس کو فرصت ہے

    یہ سمجھنے کی کس کو فرصت ہے زندگی موت کی امانت ہے ان کو پایا تو یہ ہوا محسوس جیسے مجھ کو مری ضرورت ہے اتنے جلوے قریب ہیں اس کے جتنی جس کی نظر میں وسعت ہے آج کل ہم ہیں اور وہ منزل جس میں ہر ہر قدم پہ زحمت ہے دوسروں کے لئے فنا ہو جاؤ یہی معراج آدمیت ہے اس تجاہل سے پوچھنے کے ...

    مزید پڑھیے

    ہم ان سے چھوٹ کے یوں زندگی کے ساتھ رہے

    ہم ان سے چھوٹ کے یوں زندگی کے ساتھ رہے کہ جیسے کوئی کسی اجنبی کے ساتھ رہے بڑے مزے کی ہے دونوں کی داستان حیات ہم ان کے ساتھ رہے وہ خودی کے ساتھ رہے اس انجمن میں جہاں سب حریف الفت تھے ہم اہل عشق بڑی بے بسی کے ساتھ رہے جہاں جہاں میں گیا وہ وہاں وہاں مرے ساتھ رہے ضرور مگر بے رخی کے ...

    مزید پڑھیے

    زاہد تری نگاہ خدا آشنا نہیں

    زاہد تری نگاہ خدا آشنا نہیں تو جانتا ضرور ہے پہچانتا نہیں جنگل کے پھول سے ہے عبارت مرا نصیب وہ ناؤ ہوں کہ جس کا کوئی ناخدا نہیں کیا جانے کیسے شہر خموشاں کے لوگ ہیں آواز دے رہا ہوں کوئی بولتا نہیں حیرت ہے جس کا تاج محل پیش لفظ ہے لوگوں نے اس کتاب کو اب تک پڑھا نہیں لے آئی ہے ...

    مزید پڑھیے

    میری سحر سحر نہ مری شام شام ہے

    میری سحر سحر نہ مری شام شام ہے میں وہ کتاب ہوں جو ابھی ناتمام ہے دنیا ہے یہ یہاں کا عجب انتظام ہے غم کو قیام ہے نہ خوشی کو قیام ہے تھوڑا سا جستجوئے نظر تیرا کام ہے جلوہ کسی کا عام نہ ہونے پہ عام ہے ان کی نظر میں اپنی جگہ پا رہے ہیں ہم شاید اسی کا نام فریب تمام ہے جس میں شریک ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اس بزم سے پلٹے ہیں تو غافل سے ملے ہیں

    اس بزم سے پلٹے ہیں تو غافل سے ملے ہیں اکثر تو ہم اپنے کو بھی مشکل سے ملے ہیں انسان کو ہمدردیٔ انسان کے احساس راحت سے نہیں کرب کی محفل سے ملے ہیں یہ وقت کی خوبی ہے کہ فن کار سے فن کار کس دل سے ملا کرتے تھے کس دل سے ملے ہیں دریا نے ترس کھا کے ڈبویا نہیں جس کو طوفان اسی ناؤ کو ساحل سے ...

    مزید پڑھیے

تمام