مژدم خان کی غزل

    حسین عورتوں کو چھوڑ کر عجب سب تھے

    حسین عورتوں کو چھوڑ کر عجب سب تھے کوئی ہمارا نہ تھا صاحب نسب سب تھے میں صرف اس لئے زندہ ہوں جب عذاب آئے تو اس سے آنکھیں ملا کر کہوں کہ سب سب تھے حسین عورتیں لشکر میں بھرتی کر دی گئیں شکست ہو گئی دشمن کو کیونکہ اب سب تھے قیامت آئی تو شکوے کے طور پر میں نے مذاق اڑایا کہاں رہ گئی ...

    مزید پڑھیے

    چشم کا کر رہا ہوں تر تبدیل

    چشم کا کر رہا ہوں تر تبدیل ہو نہیں پا رہا مگر تبدیل اک ضرورت کو دوسری کے ساتھ لوگ کرتے ہیں عمر بھر تبدیل وہاں پھر عشق کے ہوئے مطلب جہاں ہوتے تھے صرف گھر تبدیل یہ تو بس تھان ہے رکھو تم ہاتھ ہونے لگ جائے دل کا بر تبدیل ایک لڑکی بھی اس میں رہتی ہے دل کرو مجھ سے سوچ کر تبدیل جب بھی ...

    مزید پڑھیے

    اگر کہنے سے پہلے ہو رہا ہے

    اگر کہنے سے پہلے ہو رہا ہے نہ پوچھو کس طرح سے ہو رہا ہے محبت وقت سے پہلے تو کر لی گھڑی کا شوق کیسے ہو رہا ہے ہمارے دل میں کچھ اس کی وجہ سے وہ مانے یا نہ مانے ہو رہا ہے تماشا دیکھنے آئی ہو میرا کہ کیسے چاند ٹکڑے ہو رہا ہے تری فوٹو بنا کر کیا بتاؤں کہ کیا کچھ کیمرے پے ہو رہا ...

    مزید پڑھیے

    بھائی کمال کر دیا دیوار کھینچ کر

    بھائی کمال کر دیا دیوار کھینچ کر پہلے یہ کام ہوتا تھا تلوار کھینچ کر اتنا جھکا دیا ہے ترے ہجر نے مجھے بچہ بھی سر سے لے گیا دستار کھینچ کر کردار بھی دکھاتا اگر شکل کی طرح دے مارتے زمیں پہ مجھے یار کھینچ کر یہ کائنات میرے تخیل سے چھوٹی ہے دیکھا ہے اس کو میں نے کئی بار کھینچ ...

    مزید پڑھیے

    آدمی آدمی کے بس کا نہیں

    آدمی آدمی کے بس کا نہیں اور یہ قصہ سو برس کا نہیں صرف تصویر کھینچ سکتا ہے دکھ ترے کیمرے کے بس کا نہیں جب یہ آتی ہے تو نہیں جاتی آگہی ہے حضور چسکا نہیں جلتی بتی ہے وہ ہوا ہوں میں مسئلہ صرف دسترس کا نہیں رکشے والے نے اس کو بتلایا یہ ترا منتظر ہے بس کا نہیں

    مزید پڑھیے

    مجھ سے بہتر تو مل گیا ہے تمہیں

    مجھ سے بہتر تو مل گیا ہے تمہیں اور اللہ سے کیا گلہ ہے تمہیں ہم اکٹھے نہیں رہیں گے کبھی میرے بچوں کا تو پتا ہے تمہیں میں تمہیں دیکھ بھی نہیں سکتا دیکھنا بھی تو مسئلہ ہے تمہیں یعنی تم اتنی خوب صورت ہو چھوٹا بچہ بھی دیکھتا ہے تمہیں میں تمہارا اگر بتا بھی دوں لوگ پوچھیں گے اور کیا ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بتائیں کہ ٹینشن کیا ہے

    مجھے بتائیں کہ ٹینشن کیا ہے جانا ہے جائیں ٹینشن کیا ہے ایک اور ایک دو ہوئے جیسے ہم بھی ہو جائیں ٹینشن کیا ہے سارے دھوکے ہی ایک جیسے ہیں کوئی بھی کھائیں ٹینشن کیا ہے سمجھیں بیکار نوکری ہوں میں چھوڑ کر جائیں ٹینشن کیا ہے میری آنکھیں ہیں میں جدھر دیکھوں دائیں یا بائیں ٹینشن کیا ...

    مزید پڑھیے

    تجھے میری خموشی سے بھی اندازہ نہیں ہوتا

    تجھے میری خموشی سے بھی اندازہ نہیں ہوتا کہ میں اب صرف باتوں سے تر و تازہ نہیں ہوتا ترا آنا بھی دیکھے گا ترا جانا بھی ہر کوئی محل کی طرح گھر میں چور دروازہ نہیں ہوتا نتیجوں سے بھری دنیا میں پیدا ہونے والوں کا بھروسہ تو بہت ہوتا ہے خمیازہ نہیں ہوتا تری آواز بھاری ہوتی تو سنتا ...

    مزید پڑھیے

    کس کو روشن بنا رہے ہو تم

    کس کو روشن بنا رہے ہو تم اتنا جو بجھتے جا رہے ہو تم لوگ پاگل بنائے جا چکے ہیں اب نیا کیا بنا رہے ہو تم گاؤں کی جھاڑیاں بتا رہی ہیں شہر میں گل کھلا رہے ہو تم ایک تو ہم اداس ہیں اس پر شاعروں کو بلا رہے ہو تم اور کس نے تمہیں نہیں دیکھا اور کس کے خدا رہے ہو تم پھول کس نے قبول کرنے ...

    مزید پڑھیے

    دنیا کو شاندار کا مطلب نہیں پتا

    دنیا کو شاندار کا مطلب نہیں پتا مطلب ہمارے یار کا مطلب نہیں پتا میں نے کہا تلاش کروں گا کہاں تمہیں اس نے کہا قطار کا مطلب نہیں پتا وہ وقت پر ملے نہ ملے فائدے میں ہوں وہ یوں کہ انتظار کا مطلب نہیں پتا اللہ کرے تم آنکھیں دکھاؤ کبھی اسے جس شخص کو خمار کا مطلب نہیں پتا بے باک آدمی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2