Murtaza Ali Shad

مرتضی علی شاد

مرتضی علی شاد کی غزل

    دیکھتے کیا دید کے قابل کوئی منظر نہ تھا

    دیکھتے کیا دید کے قابل کوئی منظر نہ تھا پاؤں دھرتی پر نہ تھے اور آسماں سر پر نہ تھا خود ہمیں کو خودکشی کا شوق تھا چارہ گرو دوستوں کی آستینوں میں کوئی خنجر نہ تھا ہر پڑاؤ ایک شب کے واسطے منزل بنا جس کی خاطر در بدر بھٹکے ہمارا گھر نہ تھا قرض مٹی کا تھا مٹی کے حوالے کر دیا وہ جو ہم ...

    مزید پڑھیے

    گلشن گلشن خاک اڑی اور ویرانوں میں پھول کھلے

    گلشن گلشن خاک اڑی اور ویرانوں میں پھول کھلے اب کے برس یوں موسم بدلا زندانوں میں پھول کھلے خوشبو رت نے جاتے جاتے دل پر ایسی دستک دی بھولی بسری یادیں جاگیں گل دانوں میں پھول کھلے جوئے لہو آنکھوں سے پھوٹی کشت وفا سیراب ہوئی خون گلو جب دشت پہ چمکا افسانوں میں پھول کھلے ڈوب سکو تو ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو کا جسم نور کا پیکر بدل گیا

    خوشبو کا جسم نور کا پیکر بدل گیا شبنم کی سرد آگ سے پتھر پگھل گیا تتلی کے پیچھے دوڑتے بچے کو کیا ملا ہاتھوں میں رنگ رہ گیا پاؤں پھسل گیا آنچل میں دھوپ زلف میں شعلوں کی آنچ ہے جائیں کہاں کہ پیار کا موسم بدل گیا ماضی کی خانقاہ سے باہر تو دیکھیے خوابوں کی رت چلی گئی سکہ بدل ...

    مزید پڑھیے

    لفظ گونگے ہو گئے لہجے کی عیاری کے بعد

    لفظ گونگے ہو گئے لہجے کی عیاری کے بعد وہ برہنہ ہو گیا اتنی اداکاری کے بعد چند بوسیدہ کتابیں کرم خوردہ کچھ ورق یہ صلہ بھی کم نہیں اک جرم فن کاری کے بعد رات کے منظر کھلی آنکھوں میں پتھر ہو گئے خواب میں جاگے ہوئے لگتے ہیں بیداری کے بعد آنسوؤں کو قہقہوں کا روپ دے جاتا ہے وہ اس طرح ...

    مزید پڑھیے

    لکھ رہا ہے ہمارے چہروں پر

    لکھ رہا ہے ہمارے چہروں پر روز اک خواب وقت کا خنجر وہ کہیں اور سو گیا جا کر رات بھر جاگتا رہا بستر تیز آندھی سے اور کچھ نہ ہوا لے گئی مجھ غریب کا چھپر دیکھ کر اس کو جھیل کی مانند پھینکنا ہی پڑا ہے مجھے کنکر گھر کی تعریف میں نہیں آتا پھر بھی کہنے کو ہے یہ میرا گھر اس نے پھینکا نہ ...

    مزید پڑھیے

    ساون آیا تم نہ آئے دن بیتے

    ساون آیا تم نہ آئے دن بیتے ہم نے نینوں دیپ جلائے دن بیتے اموا کی چھاؤں میں بیٹھے یگ بیتا تم کو دل کی بات سنائے دن بیتے بادل پنچھی اور پردیس ہے ایک سمان ندیا تو کیوں نیر بہائے دن بیتے جانے کب سورج نکلا کب رین ہوئی ہم تو کچھ بھی جان نہ پائے دن بیتے ہونٹوں پر مسکان مگر دل میں ...

    مزید پڑھیے

    چھٹا غبار تو آنکھوں میں بھر گیا پانی

    چھٹا غبار تو آنکھوں میں بھر گیا پانی ذرا سی دیر میں سر سے گزر گیا پانی نہ تھا خیال کہ چھت بھی ہے آسماں جیسی تڑپ رہے تھے کہ جانے کدھر گیا پانی لبوں پہ حرف دعا راکھ ہو گیا لیکن دلوں میں زخم کی صورت اتر گیا پانی اک اعتبار سی دیوار آب ہے ہر سو مرے وجود کو زنجیر کر گیا پانی وہ بھیگا ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کی جلتی ہوئی ردا کو سحاب کر دے

    ہوا کی جلتی ہوئی ردا کو سحاب کر دے سلگتی راتوں کی ساعتوں کو گلاب کر دے میں پیاس بن کر سمندروں کو پکار آیا جزا دے یا میری تشنگی کا حساب کر دے سراب و صحرا حباب و دریا مری کہانی ورق ورق نوچ کر مجھے بے کتاب کر دے لہو کی بارش زمین سے پیار کا صلہ ہے تو کاٹ دے میرا سر مجھے آفتاب کر ...

    مزید پڑھیے

    گلاب چہرہ پہ شب کا اعجاز بولتا ہے

    گلاب چہرہ پہ شب کا اعجاز بولتا ہے وہ چپ ہے لیکن نظر کا انداز بولتا ہے میں جیسے خوشبو کی بارشوں میں نہا رہا ہوں ہوا کے ہونٹوں سے کوئی گلباز بولتا ہے مجھی میں روشن چراغ نغمہ مگر ابھی تک مجھے گماں ہے کہ پردۂ ساز بولتا ہے پکارتی ہے کوئی صدا مجھ کو دشت جاں سے یہ تو ہے یا میرا وہم ...

    مزید پڑھیے

    جنون شوق کی دار و رسن کی بات چلی

    جنون شوق کی دار و رسن کی بات چلی ہمارے بعد ہمارے چلن کی بات چلی غم حیات نے سب کچھ بھلا دیا تھا مگر تڑپ اٹھے جو تری انجمن کی بات چلی بیان موسم گل داستان رقص بہار بہ طرز نو اسی گل پیرہن کی بات چلی فضائے صبح گلستاں سے شام زنداں تک خلوص ہم نفسان وطن کی بات چلی شعاع درد سے جب سنگ بے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2